Dawn News Television

شائع 02 فروری 2018 10:10pm

میٹھے سے ہٹ کر وہ غذا جو ذیابیطس کا خطرہ بڑھائے

عام طور پر سوچا جاتا ہے کہ زیادہ میٹھا کھانا بلڈ شوگر کی سطح بڑھا کر ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار بنا دیتا ہے مگر اس سے ہٹ کر لوگوں کی پسندیدہ غذا بھی انہیں اس جان لیوا مرض کا شکار بنا سکتا ہے۔

ذیابیطس ٹائپ ٹو ایسا مرض ہے جس کے دوران لبلبہ انسولین کی مناسب مقدار بنا نہیں پاتا یا جسمانی خلیات انسولین پر ردعمل ظاہر نہیں کرپاتے ، جس کے نتیجے میں مسلز کا حجم کم ہونے لگتاہ ے جبکہ خون میں شوگر کی سطح بہت زیادہ رہتی ہے اور توانائی میں تبدیل نہیں ہوتی۔

مزید پڑھیں : ذیابیطس کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیر

اور اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ میٹھے سے ہٹ کر بہت زیادہ سرخ گوشت اور مرغی کھانا بھی اس مرض کا شکار بنا سکتا ہے۔

یہ دعویٰ سنگاپور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

63 ہزار افراد پر ہونے والی تحقیق کے دوران سرخ گوشت اور مرغی کے گوشت کے استعمال اور ذیابیطس کے درمیان تعلق پایا گیا۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ بہت زیادہ سرخ گوشت کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اسی طرح چکن کے زیادہ شوقین افراد میں یہ خطرہ 15 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ گوشت کو غذا سے نکالنے کی ضرورت نہیں بس اعتدال میں کھانے کی ضرورت ہے، خصوصاً سرخ گوشت کو جبکہ مچھلی یا سبزیوں وغیرہ کو ترجیح دینا ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین اور بدترین مشروبات

انہوں نے مزید بتایا کہ لوگوں میں غذائی حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ صحت بخش غذا کا انتخاب کرکے ذیابیطس جیسے مرض کا خطرہ کرسکیں۔

سرخ گوشت اور چکن کا اعتدال میں استعمال، چینی اور ریفائن کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کرکے اس مرض سے بچنا ممکن ہوتا ہے، اسی طرح ورزش کو معمول بنانا بھی ذیابیطس کا امکان کم کرتا ہے۔

Read Comments