Dawn News Television

شائع 19 مارچ 2018 09:40pm

وہ عادت جو ذیابیطس کا مریض بنادے

اگر تو آپ رات گئے سونے اور صبح جلد اٹھنے کے عادی ہیں تو بلڈ شوگر کا چیک اپ کروانا معمول بنالیں کیونکہ یہ عادت ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے مرض کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

لاس اینجلس بائیومیڈیکل ریسرچ انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ناکافی نیند اور انسولین کی مزاحمت (ٹائپ ٹو ذیابیطس کا باعث بننے والا ایک اہم عنصر) کے درمیان تعلق موجود ہے، خصوصاً مردوں میں یہ عادت اس مرض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

مزید پڑھیں : ذیابیطس کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیر

تحقیق کے مطابق محض ایک رات کی نیند کی کمی بھی انسولین کی مزاحمت کا باعث بن سکتی ہے، جس کی وجہ ایسا کرنے سے مردوں میں ٹسٹوسیٹرون اور کورٹیسول نامی ہارمونز کے توازن بگڑنا ہوتا ہے۔

انسولین کی مزاحمت کے دوران جسم اس ہارمون کو مناسب طریقے سے استعمال نہیں کرپاتا۔

ٹسٹوسیٹرون مسل بنانے والا ہارمون ہے جبکہ کورٹیسول کا کام جسم میں ذخیرہ شدہ چربی اور توانائی کو ٹکڑے کرنا ہوتا ہے۔

ماضی کی طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ نیند کی کمی مردوں میں ٹسٹوسیٹرون کی سطح میں کمی جبکہ کورٹیسول کی سطح میں اضافہ کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : نیند کی کمی سے ہونے والے 16 نقصانات

اس تحقیق کے دوران 34 صحت مند افراد کا جائزہ 5 راتوں تک کیا گیا اور دیکھا گیا کہ نیند کا دورانیہ کم زیادہ کرنے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ محض ایک رات کم سونا بھی ذیابیطس ٹائپ ٹو کی جانب سفر شروع کرنے کے لیے کافی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہارمونز کی سطح مردوں میں انسولین کی مزاحمت کو بڑھنے یا کم کرنے میں مدد دیتی ہے، یعنی ہارمونز کا توازن برقرار رکھنا میٹابولک امراض جیسے ذیایبطس سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کی نیند کا دورانیہ کم ہے اور یہ عادت کافی عرصے سے موجود ہے تو ذیابیطس کے لیے بھی تیار رہنا چاہئے۔

اس تحقیق کے نتائج کو Endocrine Society کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کیا گیا۔

Read Comments