Dawn News Television

شائع 26 اپريل 2018 08:50am

گرمیوں کا جسم پر مرتب ہونے والا حیران کن اثر سامنے آگیا

گرم موسم آپ کی صحت کو کسی طرح متاثر کرے یا نہ کرے مگر یہ ذہنی طور پر ضرور چڑچڑا اور غصیلا بنا دیتا ہے۔

یہ دلچسپ دعویٰ پولینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق کے دوران سامنے آیا۔

پوزنان یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی تحقیق میں بتایا گیا کہ موسم جیسے جیسے گرم ہوتا چلا جاتا ہے جسم کے اندر تناﺅ کا باعث بننے ہارمونز کی سطح بھی بڑھنے لگتی ہے۔

اس دریافت نے اس انسانی رجحان پر نئی روشنی ڈالی ہے جو برسوں سے سائنسدانوں کو الجھن میں ڈالے ہوئے تھا۔

ماضی میں سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ایسے متعدد شواہد موجود ہیں کہ گرم موسم اور جارحیت پسندی، خودکشی اور تشدد کے درمیان تعلق موجود ہے۔

اب اس نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب موسم ٹھنڈا ہوتا ہے تو تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح کم ہوتی ہے مگر تھرما میٹر کا پارا چڑھنے پر یہ بھی اوپر کی جانب جاتا ہے جو ذہنی طور پر جھنجلاہٹ اور غصے کا شکار بناتا ہے۔

ویسے یہ ہارمون پورے جسم میں شکر، نمک اور سیال کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج ہمارے لیے حیران کن ثابت ہوئے ہیں۔

طبی ماہرین اس سے پہلے متعدد خیالات میں یہ عندیہ پیش کرچکے ہیں کہ درجہ حرارت میں اضافہ دھڑکن کی رفتار بڑھاتا ہے جبکہ مختلف میٹابولک ردعمل اعصابی نظام کو حرکت میں لاتے ہیں۔

ایسا ہونے پر لوگوں کے ردعمل کا اظہار بھی بڑھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ جلد لڑنے کے لیے تیار بھی ہوجاتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ بہت سادہ ہے موسم کورٹیسول پر اثرانداز ہوتا ہے کیونکہ یہ وہ ہارمون ہے جو مشکل یا غیرمتوقع صورتحال میں دوران خون میں خارج ہوتا ہے اور جسمانی ورم کو کم کرنے کے ساتھ جسمانی صحت کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عام طور پر اس ہارمون کی سطح صبح سب سے زیادہ ہوتی ہے جس میں تبدریج کمی آنے لگتی ہے اور رات کو کم ترین سطح پر ہوتا ہے تاکہ صحت بخش نیند ممکن ہوسکے، مگر بیماری، نیند کی کمی اور مخصوص ادویات اس سائیکل پر اثرانداز ہوتی ہیں۔

مگر اب یہ بھی انکشاف ہوا کہ موسم بھی اس پر اثرانداز ہوتا ہے اور گرمیوں میں اس کی سطح سردیوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج امریکن فزیولوجی سوسائٹی کے اجلاس میں پیش کیے جائیں گے۔

Read Comments