’بولی وڈ کیلئے گائیکی چھوڑنا مداحوں سے ناانصافی ہوگی‘
پاکستانی گلوکار عاطف اسلم اگر اپنی منفرد آواز میں گانے کے چند بول ہی گا دیں تو شائقین انہیں سن کر شور مچانا شروع کردیتے ہیں۔
مداح عاطف کے ساتھ مل کر گاتے ہیں، پھر چاہے نوجوان ہوں یا بزرگ، مرد ہوں یا خواتین، وہ اپنے موبائل فونز سے ویڈیوز بناتے ہیں اور پھر اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں، انہیں ہر گانے کے بول معلوم ہیں، چاہے پرانے ہوں، کوک اسٹوڈیو کے کامیاب گانے، یا پھر بولی وڈ فلمز کے گانے ہوں، مداح ایک سے زائد گھنٹوں کے لیے صرف عاطف اسلم کی منفرد آواز سننے کے لیے ان کنسرٹس میں کھڑے رہتے ہیں۔
آج کے سوشل میڈیا کے دور میں ہمارے درمیان عاطف اسلم جیسے اسٹارز بہت کم ہی ہیں، ایسے اسٹارز جن کی فین فالوونگ کسی ایک عمر کے افراد تک محدود نہیں، جو ایک کے بعد ایک ہٹ گانیں ریلیز کرے، اور وہ جس کی مقبولیت صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بھارت میں بھی اتنی ہی زیادہ ہو، وہ جو بھارت میں پابندی کے باوجود بھی پہلے کی طرح ہی بولی وڈ کا حصہ بنا رہے، یقیناً عاطف اسلم ایک انوکھے میوزیکل سپراسٹار ہیں۔
عاطف اسلم آج بھی پہلے جیسے ہی نظر آتے ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنی مقبولیت کے بارے میں زیادہ نہیں سوچتے، گلوکار کے مطابق ’میرے کام کا بہت مصروف شیڈول ہے، میں اچھا کھانا نہیں کھا پاتا، راتوں میں بھی کام کرتا ہوں، لیکن صرف اس لیے کہ میں وہ کررہا ہوں جس سے مجھے خوشی ملتی ہے‘۔
اپنے ساتھی گلوکاروں کے برعکس عاطف اپنے لکس پر زیادہ فوکس نہیں کرتے، انہیں شیو کرنے کا بھی وقت نہیں ملتا، وہ یہ بھی مانتے ہیں کہ وہ عموماً بہت بری سیلفیز لیتے ہیں، لیکن اس بات سے عاطف کو کوئی فرق نہیں پڑتا، کیوں کہ ان کا ماننا ہے کہ ’ہم ہر وقت اچھے نظر نہیں آسکتے‘۔
ایک اسٹار ہونے کے علاوہ عاطف اسلم ایک چار سالہ بیٹے کے والد ہیں جو رات میں ان کے ساتھ عبادت کرتا ہے اور تاجدار حرم سن کر ہر رات سوتا ہے۔ عاطف کا کہنا ہے کہ ’میوزک بنانا میرے لیے خاص ہے، نہ ہی ایوارڈز، نہ انٹرنیٹ کی مقبولیت اور نہ ہی بہت زیادہ پیسا، میرے مداح خود کو عادیز کہتے ہیں، میں ان کے لیے میوزک بناتا ہوں اور میں اپنے مداحوں سے بےحد محبت کرتا ہوں‘۔
لیکن اپنے کیریئر کے اس موڑ پر بھی ایسا بہت کچھ ہے جو عاطف کو پسند نہیں، جس کا ذکر انہوں نے ڈان کو دیے اس انٹرویو میں کیا۔
ڈان: آپ حال ہی میں بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر لگنے والی پابندی کے باعث نیوز میں رہے، آپ کو بولی وڈ کی کئی فلموں میں گانے گانے کا کریڈٹ نہیں دیا گیا، بعدازاں سلمان خان نے زور دیا کہ صرف آپ ہی ان کی آنے والی فلم ریس 3 کا گانا گا سکتے ہیں، ایسے چند فنکاروں میں شمار ہونے پر کیسا محسوس ہوتا ہے جن کے کیریئر کو بھارت میں لگی پابندی سے بھی کوئی فرق نہیں پہنچا؟
عاطف: کام کام ہے، میں صرف اچھے گانے گانا چاہتا ہوں، وہ کسی بھی پروجیکٹ کے لیے ہوسکتے ہیں، مجھے کچھ گانوں کا کریڈٹ نہیں ملا، مجھے اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا، میرے مداح جانتے ہیں کہ ان گانوں میں آواز میری ہی ہے، سیاست کے باوجود ریس 3 میں گانا گانے کے لیے میرا انتخاب کیا گیا، اس لیے نہیں کیوں کہ میں ان لوگوں سے رابطے میں ہوں بلکہ اس لیے کیوں کہ فلم سازوں کو میرا کام پسند ہے۔