سفرنامہ نیپال: برفیلی چوٹیوں اور دلکش مناظر کی سرزمین
سفرنامہ نیپال: برفیلی چوٹیوں اور دلکش مناظر کی سرزمین
سفر نیپال کا درپیش تھا، لیکن قومی ایئر لائن کی زبوں حالی نے یہ دن دکھایا تھا کہ وہ سفر جو پی آئی اے کی پرواز سے 3 گھنٹے میں سمٹ جاتا، تھائی ایئر لائن سے پھیل کر 8 گھنٹوں پر محیط ہوگیا۔ اب ہمیں براستہ بینکاک نیپال جانا تھا۔ بینکاک میں 4 گھنٹے انتظار کا وقت کسی گنتی میں نہ تھا۔
گھر سے رات 9 بجے نکلے اور دوسرے دن 2 بجے کھٹمنڈو ایئر پورٹ پر سفر کا اختتام ہوا۔ سفر طویل ضرور تھا لیکن ہم سفر اچھے تھے۔ ہمارے ساتھ سدرہ اظہر ڈار، فرید رئیس، قسیم سعید اور ولید طارق تھے۔ سبھی ہنسنے بولنے والے پرخلوص لوگ تھے۔ زاہد براستہ دبئی نیپال پہنچے تھے۔ ان سب کا تعلق ذرائع ابلاغ کے مختلف اداروں سے تھا۔ ہمارے سوا ان سب کا یہ نیپال کا پہلا سفر تھا سو سب بہت پر جوش تھے۔
نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں 5 ممالک (پاکستان، ہندوستان، افغانستان، چین اور نیپال) کے ماحولیاتی مسائل پر نمایاں کام کرنے والے صحافی مدعو تھے۔ یہاں دریائے سندھ کے حوالے سے ایک مذاکرے کا اہتمام تھا۔ دریائے سندھ دنیا کے بڑے دریاؤں میں سے ایک ہے جس کا پانی مشترکہ طور پر 4 ممالک استعمال کرتے ہیں۔