Dawn News Television

اپ ڈیٹ 22 جولائ 2018 04:02pm

بھارتی عدالت نے محبت کرنے والے جوڑے کے خلاف کالج کا فیصلہ معطل کردیا

نئی دہلی: بھارت کی جنوبی ریاست کریالہ کی ایک عدالت نے مقامی کالج کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے محبت کرنے والے نوجوان جوڑے کا داخلہ بحال کردیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق کالج انتظامیہ کی جانب سے 21 سالہ لڑکے اور 20 سالہ لڑکی کو محبت کرنے پر تعلیمی ادارے سے بے دخل کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: مشتعل افراد نے گائے کی اسمگلنگ کے شبہ میں مسلمان کو قتل کردیا

عدالت کے مطابق ’آزادی اور نجی معاملات کا خیال رکھنا چاہیے، تعلیمی ادارے کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ محض محبت کرنے پر طالب علموں کا داخلہ منسوخ کردے‘۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ’محبت اندھی ہوتی ہے اور یہ انسانی جذبات سے جڑی ہے، ان کی محبت سے تعلیمی ادارے کو نقصان نہیں پہنچا اور اس ضمن میں کوئی ثبوت بھی پیش نہیں کیے جاسکے، اس لیے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکتی‘۔

سی ایچ ایم ایم کالج فار ایڈوانس اسٹیڈیز کے 21 سالہ طالب علم نے کورٹ میں پٹیشن دائر کی، جس میں کالج کے فیصلے کو چینلج کیا گیا تھا، طالب علموں کے والدین نے بھی کالج کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: گائے ذبح کرنے کے الزام میں تشدد سے ایک اور مسلمان جاں بحق

کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ کالج انتظامیہ طالب علموں کے مابین مثبت رحجان اور تدریسی عمل کو بہتر بنانے کے لیے اختیارات کا حق رکھتی ہے لیکن وہ انسانی فطرت میں شامل جذبات کو قابو کرنے کا حق نہیں رکھتی‘۔

عدالتی فیصلے کے بعد لڑکی نے کالج میں تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ 21 سالہ لڑکے نے مذکورہ کالج سے تدریسی سلسلہ منقطع کرکے کسی دوسرے کالج میں داخلہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

اس حوالے سے عدالت نے کالج کو ہدایت کی کہ لڑکے کا مکمل تدریسی ریکارڈ دو ہفتے کے اندر فراہم کیا جائے۔

Read Comments