Dawn News Television

شائع 19 ستمبر 2018 12:13am

قلعہ سیف اللہ: مسلح افراد کی فائرنگ سے 2 لیویز اہلکار شہید

بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 2 لیویز اہلکار شہید اور ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔

لیویز ذرائع کا کہنا تھا کہ مسلح افراد نے قلعہ سیف اللہ کے علاقے جنکشن چوک پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 2 اہلکار موقع ہی دم توڑ گئے۔

جاں بحق لیویز اہلکاروں کی شناخت منیر اور اکرم کے نام سے ہوئی جن کے جسد خاکی ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر قلعہ سیف اللہ منتقل کردیے گئے۔

فائرنگ کے واقع کے فوری بعد پولیس اور لیویز کے مزید اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی۔

مسلح افراد فائرنگ کے بعد جائے وقوع سے فرار ہوگئے۔

خیال رہے کہ قلعہ سیف اللہ میں 2 روز قبل بھی مسلح افراد کی فائرنگ سے ایک لیویز اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

مزید پڑھیں:پشین: اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کے قریب دھماکا، 3 لیویز اہلکار شہید

بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں لیویز اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور دہشت گردی کے اندوہناک واقعات بھی پیش آتے رہے ہیں۔

گزشتہ ہفتے 14 ستمبر کو ضلع پشین میں اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کے قریب ہونے والے دھماکے میں 3 لیویز اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ جولائی میں انتخابات کے روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر خود کش دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 31 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان: ریاست مخالف 265 فراریوں نے ہتھیار ڈال دیے

اس سے قبل 20 جولائی کو بلوچستان کے علاقے چمن میں مال روڈ پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے تھے، تاہم خوش قسمتی سے اس دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

13 جولائی کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے امیدوار کے قافلے میں بم دھماکے سے امیدوار سراج رئیسانی سمیت 128افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

مستونگ میں ہونے والا خونریز حملہ 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) میں ہوئے حملے کے بعد خوف ناک ترین تھا۔

Read Comments