Dawn News Television

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2018 03:56pm

وزیرتعلیم کا نوٹس: کالج کلرک نے طالبہ کے والد کے پیر پکڑ کر معافی مانگ لی

سندھ کے ضلع مٹیاری میں سعید آباد کالج میں دوروز قبل طالبہ کے داخلے کے لیے فارم حاصل کرنے والے شہری کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنے والے کلرک نے وزیرتعلیم کی مداخلت کے بعد بچی کے والد کے پاؤں چھو کر معافی مانگ لی۔

وزیرتعلیم سندھ سردار شاہ نے سعید ابا کی طالب المولیٰ کالج میں دو روز قبل پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیا اور کلرک اور طالبہ کے والد کو کراچی میں اپنے دفتر میں طلب کیا۔

کالج کے کلرک نے وزیرتعلیم کے دفتر میں موجود بچی کے باپ سے معافی تلافی کی اور جس طرح بچی کے والد ان کے پاؤں پڑے تھے اسی طرح وہ بھی ان کے پاؤں پڑگئے، جس کے بعد صوبائی وزیرتعلیم نے انہیں سزا کے طور پر فوری برطرف کردیا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل طالب المولیٰ کالج نیوسعید آباد کے کلرک نے بیٹی کے لیے داخلہ فارم حاصل کرنے کا طریقہ کار دریافت کرنے والے باپ کو جھڑک دیا تھا جبکہ مذکورہ شخص نے اپنی بیٹی کا مستقبل بچانے کے لیے مذکورہ کلرک کے پاؤں تک پکڑے تھے۔

بعد ازاں کلرک کی بدتمیزی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اور سندھ حکومت کا محکمہ تعلیم متحرک ہوگیا تھا۔

وزیر تعلیم سردار شاہ نے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کلرک کو قواعد کی خلاف ورزی پر معطل کررہے ہیں اور وہاں پر تعینات دوسرے کلرک کامران خانزادہ کو بھی نوکری سے برطرف کررہے ہیں، ساتھ ہی کالج کے پرنسپل کو بھی تبدیل کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ غلطی بنیادی طور پر پرنسپل کی تھی کیونکہ اس طرح کا کوئی غنڈہ وہاں بیٹھا ہوا تھا تو انہیں پہلے ہی کارروائی کرنی چاہیے تھی۔

سردار شاہ نے کہا کہ دونوں کلرک کو معطل کر کے دوسروں کو پیغام دینا ہے۔

Read Comments