جڑواں میں سے جس ایک بچے کے ساتھ کم نرم مزاجی اور زیادہ سختی کے ساتھ پیش آیا گیا تھا اس میں زبردست جارحانہ رویہ پایا گیا اور ان میں سماجی صلاحیتوں (social skills) کی بھی کمی پائی گئی۔
مشیگن یونیورسٹی کے شعبہ نفیسات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ہائڈ کہتے ہیں کہ بچوں کے رویوں میں سنگ دل غیر جذباتیت کا تعلق صرف جینز سے نہیں بلکہ پیرنٹنگ کے طریقہ کار سے بھی ہوتا ہے۔
کیونکہ جن بچوں کے جوڑوں کا مشاہدہ کیا گیا ان کا ایک ہی ڈی این اے تھا۔ لہٰذا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ بچوں کی متفرق پیرنٹنگ نے ان کے رویوں پر اثرات مرتب کیے۔
بہرحال (ایک یا 2 بچوں والے گھروں کے حوالے سے) کسی حتمی نتیجے تک پہنچنے سے قبل ابھی بھی چند جگہوں پر تحقیق کی ضرورت ہے، تاہم یہ تحقیق بلاشبہ پیرنٹنگ کے ایک ایسے طریقہ کار کی طرف اشارہ کرتی ہے جو بچوں میں مثبت رویے پیدا کرسکتا ہے۔