جھوٹ بولنے کے انسانی 'ناک' پر کیا اثرات ہوتے ہیں؟
جھوٹ بولنا اخلاقی طور پر غلط حرکت ہے اور جھوٹ سے متعلق کافی باتیں بھی مشہور ہیں، اسی طرح ایک افسانوی کردار ’پنوکیو‘ جب جھوٹ بولتا تھا تو اس کی ناک لمبی ہوجاتی تھی۔
لیکن اب سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ جھوٹ بولنے سے ناک لمبی تو نہیں ہوتی بلکہ 'سکڑ' جاتی ہے۔
اوڈیٹی سینٹرل کی رپورٹ کے مطابق اسپین کی یونیورسٹی آف غرناطہ کے سائنسدانوں نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جھوٹ بولتے ہوئے ہماری ناک ’پنوکیو‘ کی طرح لمبی نہیں ہوتی لیکن تھوڑی چھوٹی ضرور ہوجاتی ہے۔
جھوٹ بولنے کے انسانی چہرے کے خدوخال پر اثرات کی تحقیق کے لیے ڈاکٹر امیلیو گومیز میلان اور ان کی ٹیم نے جھوٹ پکڑنے والا ٹیسٹ کیا، جس میں تھرموگرافی کا استعمال بھی کیا گیا۔
اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ جب بھی امیدوار جھوٹ بولتے تو ان کی ناک کا درجہ حرارت 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ کم ہوجاتا، جبکہ ان کی پیشانی کا درجہ حرارت 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ جاتا۔
سائنسدانوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ناک کے درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے ان کی ناک تھوڑی سی سکڑ جاتی، لیکن یہ فرق انسانی آنکھ سے معلوم نہیں ہوپاتا تھا۔