Dawn News Television

شائع 21 جنوری 2019 07:44pm

سال کے پہلے سپر مون کا نظارہ

سال 2019 کا پہلا مکمل چاند گرہن دنیا کے متعدد ممالک میں دیکھا گیا۔

سال کے پہلے چاند گرہن کا نظارہ پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک میں نہیں دیکھا گیا اور نہ ہی اس کا نظارہ دیگر چند ممالک میں کیا گیا۔

سپر بلڈ وولف مون کا نظارہ شمالی، وسطی اور جنوبی امریکا سمیت یورپ کے چند ممالک میں دیکھا گیا۔

سپر بلڈ وولف کے نطارے کو کئی لوگوں نے اپنے کیمروں میں قید کرلیا اور کئی لمحوں تک لوگ اس کا نظارہ دیکھتے رہے۔

رپورٹس کے مطابق دنیا کے مختلف ممالک میں چاند پر گرہن کا دورانیہ تقریبا 60 منٹ تک رہا اور اس دوران چاند کسی سرخ گیند کی طرح نظر آنے لگا۔

چاند پر گرہن پاکستانی وقت کے مطابق صبح 7 بج کر 36 منٹ پر شروع ہوا، جبکہ مکمل چاند گرہن صبح کے پونے دس بج ہوا جو 11 بج کر 45 منٹ تک جاری رہا۔

یہ رواں سال کے 3 سپر مون میں سے پہلا ہے، دوسرا سپر مون 19 فروری جبکہ تیسرا رواں برس مارچ میں ہوگا۔

چونکہ یہ چاند گرہن جنوری میں آیا، اسی لیے اسے وولف سپر مون کا نام دیا گیا ہے، اسی طرح فروری اور مارچ کے چاند گرہن کو بھی الگ الگ نام دیا جائے گا۔

چاند سرخ کیوں دکھائی دیتا ہے؟

اس کی وجہ یہ ہے کہ سورج کی روشنی جب زمینی فضا میں سے گزرتی ہے تو نیلی روشنی کی نسبت لال رنگ کی روشنی زیادہ مڑ جاتی ہے اور چاند جزوی چاند گرہن کے وقت لال اور پھر مکمل چاند گرہن کے وقت پورا سیاہ ہو جاتا ہے۔

اکثر لوگ کہتے ہیں کہ چاند گرہن کے وقت چاند کا اصل رنگ لال ہوجاتا ہے جو اصل میں ان کی غلط فہمی ہے، چاند کا اپنا رنگ "گرئے"(grey) ہی رہتا ہے لیکن اس پر پڑنے والی روشنی کے رنگ میں تبدیلی آنے کی وجہ سے اس کا ظاہری رنگ سرخ ہو جاتا ہے، اس لیے اس کو "خونی چاند" کہا جاتا ہے۔

Read Comments