خاتون اور مرد کے تاریخی مجسمے پر’می ٹو‘ لکھنے پر ہنگامہ
اکتوبر 2017 سے دنیا بھر میں شروع ہونے والی ’می ٹو‘ مہم نے دنیا بھر میں تہلکہ مچایا تھا اور دنیا کے کئی ممالک کی خواتین نے اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر آواز بلند کی تھی۔
اگرچہ یہ مہم اب بھی دنیا بھر میں جاری ہے، تاہم اب یہ مہم اتنی متحرک نہیں دکھائی دیتی جتنی ڈیڑھ سال قبل تھی۔
لیکن امریکی شہر نیویارک میں موجود معروف ’ٹائمز اسکوائر’ نصب کیے گئے مرد و خواتین کے تاریخی مجسمے پر نامعلوم افراد کی جانب سرخ الفاظ میں ’می ٹو‘ لکھے جانے کے بعد ایک بار پھر اس مہم کی گونج سنائی دینے لگی ہے۔
ٹائمز اسکوائر پر نصب اس تاریخی مجسمے میں ایک مرد سفید لباس میں ملبوس خاتون کو رومانوی انداز میں بوسہ دے رہا ہے۔
یہ مجسمہ جنگ عظیم دوئم کے اختتام کے بعد نیویارک میں کھینچی گئی ایک یادگار تصویر سے متاثر ہوکر بنایا گیا تھا۔
اس تصویر میں امریکی بحریہ کا ایک سپاہی امریکی نرس کو خوشی اور پیار کے انداز میں گلے لگا کر بوسہ دے رہا ہے۔
اس تصویر کو جنگ عظیم دوئم کے اختتام پر جرمن نژاد امریکی فوٹوگرافر الفریڈ ایسینستادت نے کھینچا تھا۔