قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سربراہ پر تنقید
اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان کی جانب سے شکایت کے باوجود بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا کہ عالمی باڈی پاکستان کے خلاف کارروائی کیوں کر رہی ہے؟
پارلیمنٹ ہاؤس میں سینیٹر رحمٰن ملک کی زیر سربراہی میں منعقدہ اجلاس میں کمیٹی نے بھارتی وزیر کی جانب سے کیے گئے اس اعلان کی مذمت کی کہ بھارت، پاکستان کی جانب بہنے والا 3 دریاؤں کا پانی روک دے گا۔
مزید پڑھیں: ’جنگ کوئی تفریح نہیں’ را کے سابق سربراہ کا بھارتی حکومت کو انتباہ
کمیٹی کی جانب سے قرارداد پیش کرتے ہوئے عالمی بینک سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارت کی جانب سے پانی کا بہاؤ روکنے کا نوٹس لے کیونکہ یہ 1960 میں ہونے والے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
قائمہ کمیٹی نے پلوامہ حملے کے بعد بھارت کی جانب سے لگائے جانے والے بے بنیاد الزامات اور دھمکیوں کے خلاف بھی قرارداد منظور کی۔