Dawn News Television

اپ ڈیٹ 28 فروری 2019 10:22am

پاکستان کو ویزا دینے سے انکار، بھارت اسنوکر مقابلے کی میزبانی سے محروم

بھارت کو اپنے انتہا پسندانہ رویے پر ایک مرتبہ پھر عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور پاکستانی کھلاڑیوں کو ایشین اسنوکر ٹورنامنٹ کے لیے ویزا جاری نہ کرنے پر بھارت سے ایونٹ کی میزبانی واپس لے لی گئی ہے۔

10ریڈز ایشین ٹور اسنوکر ٹورنامنٹ کو مارچ کے آخری ہفتے میں بھارت میں کے شہر بنگلورو میں منعقد ہونا تھا لیکن بھارتی منتظمین نے پاکستانی اسنوکر کیوسٹس کو ویزا کی فراہمی کے لیے حوالے سے یقین دہانی کرانے سے انکار کردیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزا دینے سے انکار، بھارت پر پابندی کا امکان

ایشین حکام نے اس حوالے سے کئی مرتبہ منتظمین سے رابطہ کیا لیکن وہ ایونٹ میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے کوئی بھی یقین دہانی نہ کرا سکے۔

ایشین کنفیڈریشن آف بلیئرڈ اسپورٹ نے پاکستانی کیوسٹس کو ویزا نہ دینے پر بھارت سے میزبانی واپس لیتے ہوئے ایونٹ کو غیرمعینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردیا۔

ایونٹ میں شریک ہونے والے 24 میں سے 6 کھلاڑیوں کا تعلق پاکستان سے تھا جس کے لیے پاکستان نے ویزا کے لیے درخواست نہیں دی تھی لیکن ایشین اسنوکر کنفیڈریشن نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے بھارت سے پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزا دینے کی گارنٹی طلب کی تھی لیکن انہوں نے دینے سے انکار کردیا جس پر ایونٹ کو ملتوی کرنا پڑا۔

پاکستان اسنوکر فیڈریشن کے صدر منور شیخ نے ایونٹ کے التوا اور بھارت سے میزبانی واپس لینے کی خبر کی تصدیق کی۔

پلوامہ حملے کے بعد سے بھارت کی جارحیت میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور اس نے اپنی روش کر برقرار رکھتے ہوئے کھیلوں کی سرگرمیوں پر اثرانداز ہو کر پاکستانی کھلاڑیوں کو ایونٹ میں شرکت سے روک دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت سے مستقبل کے تمام کھیلوں کے ایونٹس کی میزبانی چھین لی گئی

یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت نے پاکستانی کھلاڑیوں کو کھیلوں کے مقابلے کے لیے ویزا دینے سے انکار کیا ہو بلکہ پڑوسی ملک نے گزشتہ دنوں شوٹنگ ورلڈ کپ کے لیے دو پاکستانی شوٹرز کو ویزا دینے سے انکار کردیا تھا۔

اس کے بعد انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن نے مذکورہ ایونت سے اولمپکس کوالیفائر کا درجہ واپس لیتے ہوئے بھارت کو مستقبل کے تمام عالمی ایونٹس کی میزبانی سے محروم کردیا تھا اور دیگر کھیلوں کے عالمی اداروں سے بھی مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت کو دی گئی میزبانی واپس لے لیں۔

Read Comments