Dawn News Television

شائع 25 مارچ 2019 10:15pm

وہ حیرت انگیز چیزیں جو نیند کے دوران جسم میں ہوتی ہیں

یہ تو سب کو معلوم ہے کہ رات کی اچھی نیند صحت کے لیے کتنی ضروری ہے اور جسمانی افعال کو درست رکھنے میں مدد دیتی ہے۔

مگر جب ہم گہری نیند میں ہوتے ہیں تو جسم کے اندر بہت کچھ ایسا ہورہا ہوتا ہے جس کے بارے میں اکثر انسانوں کو علم بھی نہیں ہوتا۔

درحقیقت سائنسدان ابھی نیند کے حوالے سے کچھ زیادہ نہیں جانتے جیسے کہ نیند کا معمول کیوں ہوتا ہے، ہم خواب کیوں دیکھتے ہیں اور آخر انسانوں کو نیند کی ضرورت ہی کیوں ہوتی ہے۔

مگر ایک بات یقینی ہے جب ہم سوتے ہیں اور وہ بھی اچھی نیند، تو اس سے ہم جسمانی اور ذہنی طور پر زیادہ بہتر محسوس کرتے ہیں اور دن بھر میں اپنے کام زیادہ بہتر طریقے سے سرانجام دے پاتے ہیں۔

تو جانیں نیند کے دوران ہمارے جسم کے اندر کیا کچھ ہوتا ہے۔

دماغ دن بھر کی معلومات کا تجزیہ کرتا ہے

اگر آپ کو لگتا ہے کہ جب آپ سو رہے ہوتے ہیں تو دماغ بھی سو جاتا ہے تو یہ غلط ہے، درحقیقت جب ہم نیند کے مزے لے رہے ہوتے ہیں تو ہمارا دماغ بہت زیادہ مصروف ہوتا ہے کیونکہ وہ اس دوران دن بھر کی معلومات کو چھانٹ کر انہیں ذہن نشین کرتا ہے، یہ عمل طویل المعیاد یاداشت کی تشکیل کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔

ہارمونز جسم پر دھاوا بول دیتے ہیں

نیند کے دوران مختلف اقسام کے ہارمونز کا اخراج ہوتا ہے اور ان سب کے افعال مختلف ہوتے ہیں، جیسے میلاٹونین کا اخراج رات کو ہوتا ہے جو نیند کے حصول میں مدد دیتا ہے جبکہ نیند کے دوران نشوونما میں مدد دینے والے ہارمون خارج ہوتے ہیں جو جسمانی نشوونما اور مرمت میں مدد دیتا ہے۔

مسلز مفلوج ہوجاتے ہیں

متعدد افراد جس انداز سے سونے کے لیے لیٹتے ہیں، اسی انداز سے صبح جاگتے بھی ہیں اور اس کے پیچھے ایک وجہ ہوتی ہے کہ ہم نیند کے دوران زیادہ حرکت نہیں کرپاتے کیونکہ نیند کے دوران جسمانی مسلز کسی حد تک مفلوج ہوجاتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق گہری نیند کے دوران فرنٹل کورٹیکس (جسمانی سرگرمیوں کو کنٹرول کرنے والا دماغی حصہ) کسی حد تک شٹ آف ہوجاتا ہے، کچھ افراد میں یہ مسئلہ زیادہ ہوتا ہے تو انہیں سلیپ پیرالائسز کا شکار قرار دیا جاتا ہے۔

جسمانی مدافعتی نظام متحرک ہوتا ہے

نیند امراض کے خلاف جسمانی دفاع کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے کیونکہ نیند کے دوران مدافعتی نظام ایک قسم کے پروٹین کو خارج کرکے مختلف اقسام کے انفیکشنز سے مقابلہ کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ جو لوگ نیند کی کمی کا شکار ہوتے ہیں ان میں مختلف امراض کا کطرہ بڑھ جاتا ہے۔

جسمانی درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے

نیند کے دوران دماغ میں آنے والی تبدیلیاں پورے جسم پر اثرانداز ہوتی ہیں کیونکہ گہری نیند میں اعصابی نظام پرسکون ہوجاتا ہے جس سے بلڈپریشر نیچے جاتا ہے، نظام تنفس سست ہوجاتا ہے جبکہ جسمانی درجہ حرارت بھی گر جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق گہری نیند میں دماغ کے جسمانی درجہ حرارت کنٹرول کرنے والے خلیات کام بند کردیتے ہیں اور بیداری تک آپ کا جسمانی درجہ حرارت سب سے کم سطح پر ہوتا ہے اور اس میں بتدریج اضافہ بھی بیداری کے عمل کا حصہ ہوتا ہے۔

مزاج کنٹرول کرنے والے کیمیکلز

نیورو ٹرانسمیٹرز ایسے مالیکیولز ہوتے ہیں جو نیورونز کے درمیان پیغامات بھیجنے میں دماغ کی مدد کرتے ہیں، اگر نیورو ٹرانسمیٹرز کی سطح متوازن نہ ہو تو ہمارا دماغ بھی اچھی طرح کام نہیں کرپاتا۔ نیند ان نیوروٹرانسمیٹرز کو ریگولیٹ کرنے میں مدد دیتی ہے اور وہ مستحکم ہوتے ہیں، جس سے دن میں مزاج خوشگوار رہتا ہے اور چڑچڑے پن سے تحفظ ملتا ہے۔

جلد اپنی مرمت کرتی ہے

اچھی نیند جلد کی نگہداشت کے لیے بھی انتہائی ضروری ہوتی ہے، جلد کے متعدد خلیات کی ایک گھڑی ہوتی ہے اور وہ نیند کے دورانیے سے متاثر ہوتی ہے، نیند کا ایک معمول ہونا جلد کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتا ہے جبکہ نیند کی کمی مختلف جلدی امراض کا خطرہ بڑھاتا ہے، درحقیقت ایک رات کی خراب نیند بھی جلد کی لچک اور نمی کو متاثر کرسکتی ہے۔

Read Comments