Dawn News Television

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2019 10:49am

مبینہ مغوی لڑکیوں کے بھائی کی لاہور ہائی کورٹ میں درخواست

صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی سے تعلق رکھنے والی دو لڑکیوں کے بھائی سمن داس نے لاہور ہائی کورٹ کے بہاولپور بینچ میں درخواست دائر کرتے ہوئے اپنی بہنوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سمن داس نے کہا کہ رینا اور روینہ کم عمر ہیں اور انہیں اسلام قبول کرنے اور دو مسلمان مردوں سے شادی پر مجبور کیا گیا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم نے ہندو لڑکیوں کے مبینہ اغوا اور جبری مذہب تبدیلی کا نوٹس لے لیا

دوسری جانب لڑکیوں نے اپنے اور اپنے شوہروں کی حفاظت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔

یہ رپورٹس آئی تھیں کہ دو لڑکیاں پیر کو بہاولپور کی عدالت میں ہوں گی جس پر سمن داس یہاں آئے تھے، وہ پورا دن وہاں رکے رہے لیکن ان کی بہنیں یہاں آنے کے بجائے اسلام آباد پہنچ گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہندو لڑکیوں کا مبینہ اغوا، رحیم یار خان سے نکاح خواں سمیت 7 افراد گرفتار

عدالت میں اپنی درخواست میں انہوں نے کہا کہ دونوں لڑکیوں کی عمر 18سال سے کم ہے لہٰذا سندھ کے قانون کے تحت ان کی شادی نہیں ہو سکتی، انہیں اسلام قبول کرنے پر مجبور کیا گیا۔

ایس پی جاوید اقبال باجوہ نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندو لڑکیوں کو شاید ہائی کورٹ بینچ میں پیش کیا جائے جبکہ پولیس نے احاطہ عدالت میں سیکیورٹی بھی بڑھا دی ہے۔


یہ خبر 26مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

Read Comments