Dawn News Television

شائع 16 مئ 2019 01:11am

برطانیہ میں سیاسی پناہ کی خبریں بے بنیاد ہیں، شہباز شریف

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف پھیلائی جانے والی سیاسی پناہ لینے کی خبریں بے بنیاد ہیں، خبر دینے والے ثبوت لائیں تاکہ سچ اور جھوٹ کا معلوم ہوسکے۔

نجی نشریاتی ادارے سماء سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ اس طرح کی خبریں پھیلا کر قوم کا وقت ضائع کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں ضمانت پر رہا شہباز شریف کے حوالے سے میڈیا میں خبر گردش کر رہی تھی کہ وہ لندن میں سیاسی پناہ لے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: شہبازشریف 10 روز میں وطن واپس آ جائیں گے، شاہد خاقان عباسی

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ’غلط بیانی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے، عمران خان سر سے لے کر پاؤں تک جھوٹ بولتے ہیں، جھوٹ بول کر دھوکا دینے کی کوشش پر قوم ان سے حساب لے گی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’لندن اپنی صحت و علاج اور پوتی کی عیادت کے لیے آیا تھا، چند چیک اپ باقی ہیں وہ مکمل ہوتے ہی بہت جلد پاکستان واپس چلا جاؤں گا‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’امید ہے بجٹ سے پہلے وطن پہنچ جاؤں گا‘۔

یاد رہے کہ 10 اپریل کو شہباز شریف ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نام نکالے جانے پر لندن روانہ ہوئے تھے۔

روانگی سے قبل شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کیا تھا کہ ’وہ لندن کا مختصر دورہ کریں گے اور جلد وطن واپس آجائیں گے‘۔

4 مئی کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف 10 روز میں پاکستان واپس آجائیں گے۔

دریں اثناء پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے نجی نشریاتی ادارے کے خلاف پیمرا میں شکایت دائر کردی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: نیب سے شہباز شریف، فواد حسن فواد کے خلاف الزامات کی تفصیلات طلب

شکایت میں مریم اورنگزیب نے دعویٰ کیا کہ ’بول نیوز نے بریکنگ نیوز میں ذرائع سے دعوی کیا ہے کہ شہباز شریف نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست جمع کرادی، یہ خبر مکمل طور پر بے بنیاد، من گھڑت اور شرانگیزی پر مبنی ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’نشریاتی ادارے نے جھوٹی خبر کے ذریعے شہباز شریف کی ساکھ، وقار اور نیک نامی کو شدید دھچکا پہنچایا ہے اور انہیں ناحق ذہنی اذیت اور پریشانی میں مبتلا کیا ہے‘۔

انہوں نے پیمرا سے درخواست کی کہ خبر کا نوٹس لے کر متعلقہ قاعدے و قانون کے تحت بول ٹی وی چینل کے ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور چینل کو مستقبل میں ایسی غیر ذمہ دارانہ رویہ سے روکا جائے۔

Read Comments