پاکستان

پاکستانی ڈاکٹروں کی ڈگری کے معاملے پر سفارتی ذرائع استعمال کرنے کا فیصلہ

عید الاضحیٰ کے بعد پنجاب کے بڑی میڈیکل یونیورسٹیز پر مشتمل وفد سعودی عرب جا کر سعودی حکام سے ملاقات کرے گا، رپورٹ

لاہور: محکمہ صحت پنجاب نے پاکستان کی میڈیکل یونیورسٹیز کے پوسٹ گریجویٹ پروگرام 'ایم ایس' اور 'ایم ڈی' کو تسلیم نہ کرنے کا سعودی فیصلہ سفارتی ذرائع سے اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ فیصلہ خصوصی حفظانِ صحت اور طبی تعلیم کے سیکریٹری مومن علی آغا کی سربراہی میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں سعودی حکومت کی جانب سے اعلیٰ درجے کی ملازمتوں کی فہرست میں سے پاکستان کے ایم ایس اور ایم ڈی پروگرام کو خارج کرنے کے سلسلے میں باضابطہ طور خط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب: ایم ایس، ایم ڈی ڈگری والے سیکڑوں پاکستانی ڈاکٹر برطرف

سیکریٹری صحت نے اس انکشاف پر برہمی کا اظہار کیا کہ سی پی ایس پی کے کچھ عہدیداران نے 'ایف سی پی ایس' کو فروغ دینے کے لیے سعودی حکومت کو یہ کہا ہے کہ ایم ڈی اور ایم ایس پروگرامز میں اسٹرکچرڈ ٹریننگ کا فقدان ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سعودی عرب اور دیگر عرب ممالک نے یہ حکم پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ڈگری پروگرام کے حوالے سے کسی غلط فہمی کی بنیاد پر کیا۔

انہوں نے بتایا کہ عیدالاضحیٰ کے بعد پنجاب کے بڑی میڈیکل یونیورسٹیز پر مشتمل وفد سعودی عرب جا کر سعودی وزارت صحت سے ملاقات کرے گا اور پاکستان کی میڈیکل یونیورسٹیز کے تعلیمی معیار کا دفاع کرے گا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب نے پاکستانی ڈاکٹروں کی پوسٹ گریجویٹ ڈگری تسلیم کرلی

اسی قسم کی صورتحال میں سری لنکا، بنگلہ دیش اور نیپال سمیت دیگر ممالک نے بھی پاکستان کی ایم ایس اور ایم ڈی ڈگری پر اعتراض کیا ہے۔

اس ضمن میں فاطمہ جناح میڈیکل کالج کے ایک پروفیسر عبدالمجید چوہدری کا کہنا تھا کہ مذکورہ ممالک کے حکام نے ایم ایس اور ایم ڈی ڈگری کی قابلیت کے حوالے سے وضاحت طلب کی ہےتاکہ یہ جان سکیں کہ یہ ایک اسٹرکچرڈ ٹریننگ پروگرام ہے یا نہیں؟

دوسری جانب پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) نے بھی سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک کی جانب سے پاکستانی ڈگری کو تسلیم نہ کرنے کے فیصلے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈبلیو ایچ او کی سربراہی: پاکستانی ڈاکٹر حتمی اُمیدواروں میں شامل

پی ایم اے نے حکومتِ پاکستان اور وفاقی صحت سے ایک جامع حکمتِ عملی مرتب کرنے اور سعودی عرب کی حکومت سے بات کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ تمام برطرف ڈاکٹرز کو بحال کروایا جاسکے۔