Dawn News Television

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2019 02:55pm

کم سن بیٹی پر تشدد کرنے والا فلسطینی والد سعودی عرب میں گرفتار

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کی پولیس نے اپنی ہی کم سن بیٹی پر بے رحم انداز میں تشدد کرنے والے فلسطینی نژاد شخص کو گرفتار کرکے اس کے خلاف فوجداری کیس کے تحت تحقیقات شروع کردیں۔

سعودی عرب کے اخبار ’سعودی گزٹ‘ نے ریاض پولیس کے ترجمان کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اپنی ہی بیٹی پر تشدد کرنے والے شخص کی عمر 40 سال ہے۔

پولیس نے گرفتار کیے گئے فلسطینی نژاد شخص کو گرفتار کرکے اس کے خلاف فوجداری کیس کے تحت تحقیقات شروع کردی ہے۔

یہ واقعہ 2 روز قبل اس وقت سامنے آیا تھا جب سوشل میڈیا پر واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

وائرل ہونے والی ویڈیو کو سوشل میڈیا پر متعدد عرب ممالک کے صارفین نے شیئر کیا تھا اور اس شخص کے خلاف سخت فوجداری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ایک منٹ سے کم دورانیے کی ویڈیو میں مذکورہ شخص کو اپنی 2 سال سے بھی کم عمر بچی پر بے رحمی سے تشدد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا تھا کہ یہ شخص بیٹی کو اپنے پاؤں پر کھڑا نہ ہونے کے بعد تھپڑ مار رہا ہے اور اسے کان سے پکڑ کر زبردستی اوپر اور نیچے بھی کر رہا ہے۔

ویڈیو سے اندازہ ہوتا ہے کہ بچی کم عمری کی وجہ سے پاؤں پر کھڑی نہیں ہوسکتی—اسکرین شاٹ

ویڈیو سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ بظاہر وہ شخص اپنے ہی گھر میں بیٹھ کر بیٹی پر تشدد کر رہا ہے۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سعودی عرب کی وزارت سوشل ڈیولپمنٹ کے وزیر نے واقعے کا نوٹس لیا تھا اور حکام کو ہدایت کی تھی کہ ویڈیو کا جائزہ لے کر ملزم کو گرفتار کیا جائے۔

سوشل ڈیولپمنٹ حکام کی جانب سے ویڈیو کا جائزہ لینے کے بعد ریاض پولیس نے ملزم کو گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا جب کہ اس کے بچوں کو بھی تحویل میں لے کر حفاظتی سینٹر منتقل کردیا گیا۔

دوسری جانب گرفتار فلسطینی نژاد شخص کی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی جس میں انہوں نے بچی پر تشدد کرنے پر عوام سے معافی مانگی۔

معافی مانگنے والی ویڈیو میں ملزم نے دعویٰ کیا کہ ان کی یہ ویڈیو ان کی اہلیہ نے وائرل کی ہے جو انہیں اور ان کے بچوں کو چھوڑ کر چلی گئی۔

ملزم نے بچوں کے ساتھ بدتمیزی سے پیش آنے کی ذمہ داری بھی اپنی اہلیہ پر ڈالی اور کہا کہ یہ سب ان کی اہلیہ کی وجہ سے ہوا۔

Read Comments