Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2019 12:32pm

شہباز شریف کے خلاف نیب کی نئی انکوائری منظور

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف ایک نئی انکوائری کی منظوری دے دی جبکہ ساتھ ہی سابق وزیر منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال کو ایک علیحدہ کیس میں (آج) جمعرات کو طلب کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کے خلاف انکوائری شروع کرنے کا فیصلہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس (ای بی ایم) میں لیا گیا، جس کی صدارت چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کی۔

نیب حکام کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف شروع کی جانے والی نئی انکوائری محکمہ اوقاف میں اس وقت کی مبینہ کرپشن سے متعلق ہے جب وہ وزیراعلیٰ پنجاب تھے۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم

واضح رہے کہ شہباز شریف نیب میں دیگر مقدمات کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کو ان کے آبائی علاقے نارووال میں اسپورٹس سٹی کے قیام سے متعلق کیس میں طلب کرلیا گیا۔

نیب کے مطابق ان پر وفاقی حکومت اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے وسائل کو اپنے آبائی علاقے میں اسپورٹس سٹی بنانے کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔

اس حوالے سے احسن اقبال نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نیب نے نارووال میں اسپورٹس سٹی کے قیام سے متعلق سوالنامہ دیا تھا، جس کا انہوں نے جواب دے دیا لیکن انہیں دیگر دستاویز جمع کروانے کا کہا گیا جو وہ جمعرات کو بیورو میں جمع کرائیں گے، ساتھ ہی انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ 'ایک جھوٹا کیس ہے'۔

دریں اثنا ای بی ایم نے خلاف 25 ارب روپے سے زائد میں ملوث ہونے پر مختلف ملزمان کے خلاف 2 علیحدہ ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کا شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے کا فیصلہ

ان میں سے پہلا ریفرنس ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی کے سربراہ ڈاکٹر محمد امجد اور ان کے ساتھیوں کے خلاف منظور کیا گیا، ان ملزمان پر سوسائٹی کے پلاٹس کی فروخت میں دھوکا دہی کا الزام ہے اور اس دھوکے سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ 25 ارب روپے بتایا جاتا ہے۔

نیب کی جانب سے دوسرا ریفرنس ایک نجی کمپنی کریم کاروبار کمپنی کراچی کے خلاف دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے، جس پر غیرمعیاری گندم کو انتہائی زائد ریٹ پر فروخت کرنے کا الزام ہے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو 8 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔

Read Comments