Dawn News Television

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2019 08:26pm

'ملک کے نظام انصاف پر اعتماد قائم ہونے تک سرمایہ کاری ممکن نہیں'

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک انصاف کے نظام پر لوگوں کا اعتماد نہ ہو جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان انصاف کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

کاروبار میں آسانیوں سے متعلق اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات پر ماہرین کی کاوشیں قابل تحسین ہیں جبکہ بھرپور تعاون پر عالمی بینک کے شکر گزار ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'کاروبار میں آسانیوں کے حوالے سے عالمی بینک کی رپورٹ میں 28 درجے بہتری صرف شروعات ہے، ہمیں ماضی کے برعکس اب اس ذہنیت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا کہ جب تک آپ ٹیکسز ادا کر رہے ہوں اس وقت تک پیسہ بنانا کوئی گناہ نہیں ہے، اگر ہم اپنے ملک کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں تو اس ذہنیت کو اپنانا بہت ضروری ہے۔'

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کے جاری خسارے میں ضرور کمی آئی ہے لیکن مالی خسارہ اب بھی موجود ہے جس کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ ٹیکسز اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے جس کی رقم پھر ہمارے ہی لوگوں پر خرچ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے والے 20 بڑے ممالک میں پاکستان بھی شامل

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم ملک میں صنعتوں کا قیام چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ لوگ غربت سے نکلیں، غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام شروع کیا گیا، معاشی مشکلات کے باوجود غربت کے خاتمے کے لیے یہ پروگرام شروع کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے نظام تعلیم کو بہتر کیا جانا ضروری ہے، نوجوانوں کو فنی تربیت دے رہے ہیں تاکہ یہ پاکستان کے لیے سرمایہ ثابت ہوں جبکہ پائیدار ترقی کے حصول کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی ناگزیر ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں تب تک سرمایہ کاری نہیں آئے گی جب تک سرمایہ کاروں کو ملک کے نظام انصاف پر اعتماد نہیں ہوگا، چیف جسٹس آف پاکستان انصاف کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں جبکہ ملک کی ترقی کے لیے خواتین کا کردار بھی انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے رحیم یار خان میں پیش آنے والے ٹرین حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ متاثرہ افراد کے لواحقین اس وقت کس تکلیف سے گزر رہے ہوں گے تاہم ہم ان کے لیے دعا گو ہیں۔

Read Comments