'ملک کے نظام انصاف پر اعتماد قائم ہونے تک سرمایہ کاری ممکن نہیں'

اپ ڈیٹ 31 اکتوبر 2019
ملک میں صنعتوں کا قیام چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ لوگ غربت سے نکلیں، عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز
ملک میں صنعتوں کا قیام چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ لوگ غربت سے نکلیں، عمران خان — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک انصاف کے نظام پر لوگوں کا اعتماد نہ ہو جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان انصاف کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

کاروبار میں آسانیوں سے متعلق اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 'کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات پر ماہرین کی کاوشیں قابل تحسین ہیں جبکہ بھرپور تعاون پر عالمی بینک کے شکر گزار ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'کاروبار میں آسانیوں کے حوالے سے عالمی بینک کی رپورٹ میں 28 درجے بہتری صرف شروعات ہے، ہمیں ماضی کے برعکس اب اس ذہنیت کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا کہ جب تک آپ ٹیکسز ادا کر رہے ہوں اس وقت تک پیسہ بنانا کوئی گناہ نہیں ہے، اگر ہم اپنے ملک کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں تو اس ذہنیت کو اپنانا بہت ضروری ہے۔'

عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کے جاری خسارے میں ضرور کمی آئی ہے لیکن مالی خسارہ اب بھی موجود ہے جس کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ ٹیکسز اکٹھا کرنے کی ضرورت ہے جس کی رقم پھر ہمارے ہی لوگوں پر خرچ کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے والے 20 بڑے ممالک میں پاکستان بھی شامل

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم ملک میں صنعتوں کا قیام چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ لوگ غربت سے نکلیں، غربت کے خاتمے کے لیے احساس پروگرام شروع کیا گیا، معاشی مشکلات کے باوجود غربت کے خاتمے کے لیے یہ پروگرام شروع کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے نظام تعلیم کو بہتر کیا جانا ضروری ہے، نوجوانوں کو فنی تربیت دے رہے ہیں تاکہ یہ پاکستان کے لیے سرمایہ ثابت ہوں جبکہ پائیدار ترقی کے حصول کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال بھی ناگزیر ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں تب تک سرمایہ کاری نہیں آئے گی جب تک سرمایہ کاروں کو ملک کے نظام انصاف پر اعتماد نہیں ہوگا، چیف جسٹس آف پاکستان انصاف کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہیں جبکہ ملک کی ترقی کے لیے خواتین کا کردار بھی انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے رحیم یار خان میں پیش آنے والے ٹرین حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ متاثرہ افراد کے لواحقین اس وقت کس تکلیف سے گزر رہے ہوں گے تاہم ہم ان کے لیے دعا گو ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Khan Oct 31, 2019 11:45pm
نظام انصاف قائم کرنے سے پہلے پہلے ٹیکس وصولی کا نظام تک تو قائم نہیں کیا جا سکا۔ ابھی تک تاجروں سے 50ہزار روپے کا شرط نہیں منوائی جا سکی ہے‌۔ آج خریداری کے لیے گئے پچاس ہزار سے زیادہ کی خریداری کی اور شناختی کارڈ کی نقل دینے کی پیشکش کی تو انہوں نے کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے توبہ توبہ کی اور کہا کیوں ہمیں پھنسانے کی کوشش کر رہے ہو۔ آپ آپ پانچ ہزار روپے کم دے دیں مگر شناختی کارڈ دینے کی ضرورت نہیں۔ یہ نظام کب تک چلے گا اب ٹیکس نظام ہی نہیں قائم کیا جارہا۔ تو نظام انصاف کہاں قائم کی ہوسکتا ہے۔