Dawn News Television

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2020 05:44pm

عراق میں امریکی فضائی اڈے پر ایک اور راکٹ حملے پر مائیک پومپیو برہم

امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ وہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں فضائی اڈے پر حالیہ حملے کے بعد ’غم و غصے‘ کا شکار ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں مائیک پومپیو نے کہا کہ ’عراقی فضائی اڈے پر ایک اور راکٹ حملے کی اطلاعات پر برہم ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں زخمیوں کی فوری صحتیابی کی دعا کرتا ہوں اور عراق کی حکومت سے عراقی عوام پر کیے گئے حملے کے ذمہ داران کے احتساب کا مطالبہ کرتا ہوں‘۔

مزید پڑھیں: عراق میں امریکی ایئربیس پر راکٹوں سے حملہ

خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق مائیک پومپیو نے مزید کہا کہ وہ گروہ جو عراقی حکومت کے وفادار نہیں ہیں، ان کی جانب سے عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزیوں کا لازمی خاتمہ ہونا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز عراق کے شہر بغداد میں واقع البلد فضائی اڈے پر راکٹوں کے حملوں میں 4 مقامی فوجی زخمی ہوگئے تھے۔

عراقی فوج کے بیان میں کہا گیا تھا کہ 8 کاتیوشا راکٹ البلد ایئربیس سے ٹکرائے جس میں دو عراقی افسر اور دو ایئرمین زخمی ہوگئے جہاں امریکی فوجی بھی تعینات ہیں۔

واضح رہے کہ امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی اس وقت عروج کو پہنچی تھی جب امریکا نے بغداد ایئرپورٹ کے قریب ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی پیراملیٹری کے سربراہ سمیت 9 افراد کو نشانہ بنایا تھا۔

ایرانی کمانڈر کی ہلاکت کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ امریکا کو اس حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا جبکہ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے امریکی اقدام کو جنگ قرار دیا تھا۔

بعدازاں ایران نے 8 جنوری کو قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے جواب میں عراق میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج کے 2 فوجی اڈوں پر 15 بیلسٹک میزائل داغے تھے ۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا جوابی وار، عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملے

ایران نے میزائل حملے میں ’80 امریکی دہشت گرد‘ ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا تاہم امریکا نے تہران کے دعوے کو مسترد کردیا تھا۔

میزائل حملوں سے متعلق پارلیمنٹ میں بریفنگ دیتے ہوئے پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی نے کہا تھا کہ 8 جنوری کو عراقی فضائی اڈوں پر داغے گئے میزائلوں کا مقصد امریکی اہلکاروں کا قتل نہیں تھا۔

Read Comments