معاشی استحصال کے الزام پر دنیا کے امیر ترین شخص کے خلاف بھارت میں مظاہرے
دنیا کے امیر ترین شخص اور امریکی آن لائن اسٹور ’ایمازون‘ کے بانی جیف بزوز پر بھارتیوں کے معاشی قتل عام کے الزام میں بھارت کے درجنوں شہروں میں 14 سے 16 جنوری کے درمیان مظاہرے ہوئے۔
بھارت کے درجنوں شہروں میں مذکورہ مظاہرے ایک ایسے وقت میں شروع ہوئے جب جیف بزوز اپنے تین روزہ دورے پر 14 جنوری کو بھارت پہنچے تھے۔
جیف بزوز دنیا کے امیر ترین شخص ہیں اور ان کی مجموعی دولت 110 ارب امریکی ڈالر ہے جو پاکستانی 250 کھرب روپے کے قریب بنتی ہے۔
جیف بزوز کی دولت میں زیادہ تر اضافہ ان کے آن لائن اسٹور ’ایمازون‘ کی کمائی سے ہوئی جسے دنیا کا سب سے بڑا آن لائن اسٹور بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔
جیف بزوز کے اسٹور ’ایمازون‘ کے بھارت میں بھی درجنوں اسٹورز موجود ہیں جب کہ یہ اسٹور لاکھوں مقامی دکانداروں اور کاروباری افراد کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔
تاہم ’ایمازون‘ کے ساتھ کام کرنے والے بھارت کے مقامی دکانداروں نے اسٹور پر معاشی قتل عام کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے مالک جیف بزوز کے خلاف مظاہرے شروع کردیے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جیف بزوز کے 14 جنوری کو بھارت پہنچتے ہی ممبئی، دہلی، احمد آباد اور چنائے سمیت درجنوں شہروں میں ان کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔
دنیا کے امیر ترین شخص کے خلاف مظاہرے کرنے والے افراد میں زیادہ تر دکاندار اور ان کے اسٹور کے ساتھ کاروبار کرنے والے افراد شامل تھے جنہوں نے جیف بزوز کے خلاف نعرے بازی والے بینر اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔