سعودی عرب میں عمرے کی ادائیگی پر عارضی پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ بھی عمرے پر پابندی کے عرصے کے دوران بند کردیا گیا ہے اور جنت البقیع میں بھی زائرین کے جانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
ہولی وڈ کی معروف جاسوس فلم سیریز ’جیمز بانڈ‘ نے اپنی آنے والی 25 ویں فلم ’نو ٹائم ٹو ڈائے‘ کی ریلیز منسوخ کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت میں ’انٹرنیشنل انڈین فلم فیسٹیول اکیڈمی ایوارڈز‘ (آئیفا) کی سالانہ ایوارڈ تقریب بھی کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے منسوخ کردی گئی۔
کورونا وائرس ہے کیا؟ کورونا وائرس کو جراثیموں کی ایک نسل Coronaviridae کا حصہ قرار دیا جاتا ہے جو مائیکرو اسکوپ میں یہ نوکدار رنگز جیسا نظر آتا ہے اور نوکدار ہونے کی وجہ سے ہی اسے کورونا کا نام دیا گیا ہے جو اس کے وائرل انویلپ کے ارگرد ایک ہالہ سے بنادیتے ہیں۔
کورونا وائرسز میں آر این اے کی ایک لڑی ہوتی ہے اور وہ اس وقت تک اپنی تعداد نہیں بڑھاسکتے جب تک زندہ خلیات میں داخل ہوکر اس کے افعال پر کنٹرول حاصل نہیں کرلیتے، اس کے نوکدار حصے ہی خلیات میں داخل ہونے میں مدد فرہم کرتے ہیں بالکل ایسے جیسے کسی دھماکا خیز مواد سے دروازے کو اڑا کر اندر جانے کا راستہ بنایا جائے۔
مزید پڑھیں: امریکا: کورونا وائرس سے ہلاکتیں 15 ہوگئی، متاثرین کی تعداد 300 سے تجاوز
ایک بار داخل ہونے کے بعد یہ خلیے کو ایک وائرس فیکٹری میں تبدیل کردیتے ہیں اور مالیکیولر زنجیر کو مزید وائرسز بنانے کے لیے استعمال کرنے لگتے ہیں اور پھر انہیں دیگر مقامات پر منتقل کرنے لگتے ہیں، یعنی یہ وائرس دیگر خلیات کو متاثر کرتا ہے اور یہی سلسلہ آگے بڑھتا رہتا ہے۔
عموماً اس طرح کے وائرسز جانوروں میں پائے جاتے ہیں، جن میں مویشی، پالتو جانور، جنگلی حیات جیسے چمگادڑ میں دریافت ہوا ہے اور جب یہ انسانوں میں منتقل ہوتا ہے تو بخار، سانس کے نظام کے امراض اور پھیپھڑوں میں ورم کا باعث بنتا ہے۔
ایسے افراد جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے یعنی بزرگ یا ایچ آئی وی/ایڈز کے مریض وغیرہ، ان میں یہ وائرسز نظام تنفس کے سنگین امراض کا باعث بنتے ہیں۔
کورونا وائرس سے متعلق مزید خبریں پڑھنے اور معلومات جاننے کے لیے یہاں کلک کریں۔