Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2020 11:39pm

چینی بحران رپورٹ میں تاخیر وزیراعظم کو قصور وار ثابت کرتی ہے، شہباز شریف

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، چینی بحران انکوائری کمیشن کی جانب سے رپورٹ جمع کرانے میں 3 ہفتے کی مہلت مانگنے پر وزیراعظم عمران خان پر برس پڑے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ’رپورٹ تاخیر سے جمع کرانے سے ثابت ہوتا ہے کہ وزیراعظم قصور وار ہیں‘۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ 28 اپریل کو شوگر آڈٹ سے متعلق فیصلہ کرے گی

واضح رہے کہ شہباز شریف کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا جب شوگر فرانزک کمیشن (ایس ایف سی) نے رپورٹ جمع کرانے میں 3 ہفتے کی مہلت کی درخواست کی۔

اس حوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے ٹوئٹ میں کہا کہ کمیشن نے رپورٹ جمع کرانے میں مہلت مانگی ہے اور وفاقی کابینہ 28 تاریخ کو درخواست سے متعلق فیصلہ کرے گی۔

شہباز شریف نے کہا کہ رپورٹ جمع کرانے سے متعلق درخواست سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت نے 100 ارب روپے چوری کیے اور حالیہ مہلت دراصل شوگر بحران کے ذمہ داران کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’رپورٹ کو چھپانے سے عمران خان کے جرائم نہیں چھپ جائیں گے‘۔

یہ بھی پڑھین: شوگر ملز والوں نے رمضان میں چینی مہنگی تو سخت فیصلے ہوں گے، شیخ رشید

شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’قوم گندم اور شوگر چوری کرنے والوں سے واقف ہے، اس ضمن میں مزید کسی انکوائری یا فرانزک آڈٹ کی ضرورت نہیں ہے‘۔

قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر نے وفاقی کابینہ پر الزام لگایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) اور جنہوں نے سبسڈی منظور کی وہ بحران کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے ’شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر کو انکوائری کمیشن میں شامل کرنے پر زور دیا اور کہا کہ اس کے بعد معاملہ صاف ہوجائے گا‘۔

واضح رہے کہ ملک میں چینی اور گندم کی مصنوعی قلت اور ان کی قیمتوں میں اچانک اضافے کے معاملے پر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی دو الگ الگ انکوائری رپورٹس کے اجرا کے بعد حکومت نے اپریل کے پہلے ہفتے میں ہی ایس ایف سی تشکیل دی تھی۔

مزیدپڑھیں: ’وزیراعظم نے چینی برآمد کرنے کی اجازت دی تھی‘

شوگر سے متعلق انکوائری رپورٹ میں حکمران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق سیکریٹری جنرل اور وزیر اعظم کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین سمیت دیگر بڑی شخصیات کے نام سامنے آئے تھے جنہوں نے اس بحران سے مبینہ طور پر فائدہ اٹھایا تھا۔

اس رپورٹ کے اجرا کے بعد حزب اختلاف نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اعظم ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کریں جنہیں ایف آئی اے کمیٹی نے اس بحران کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کارروائی کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا لیکن انہوں نے کہا تھا کہ وہ کمیشن کی جانب سے فرانزک آڈٹ رپورٹ موصول ہونے کے بعد کارروائی کریں گے۔

کمیشن میں انٹیلی جنس بیورو اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو سمیت متعدد ایجنسیوں اور محکموں کے عہدیدار شامل ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کا شہباز شریف کو جواب

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے نشریات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے شہباز شریف کو کورونا وائرس کے وقت میں سیاست کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ شہباز شریف، وزیراعظم عمران خان پر الزامات لگا کر ’اپنی سیاسی موجودگی کو بچانے‘ کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’کچھ لوگوں کے پاس بہت زیادہ وقت ہوتا ہے، وہ سیاسی میدان کے ساتھ سماجی طور پر بھی دور ہوتے ہیں لہذا وہ عمران خان پر بم پھینک دیتے ہیں‘۔

مزیدپڑھین: چینی کی برآمد، قیمت میں اضافے سے جہانگیر ترین کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچا، رپورٹ

معاون خصوصی نے مزید کہا کہ پاکستان میں پہلی بار ایسا کمیشن بنایا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کو مینڈیٹ دیا گیا، فرانزک آڈٹ اور تجزیہ کرنے میں وقت درکار ہے اسی وجہ سے کمیشن نے مزید وقت طلب کیا۔

فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ’بورڈ کے پورے جوابدہی‘ کے عمل کو آگے لے کر جارہی ہے۔

انہوں نے شہباز شریف سے سوال کیا کہ انہوں نے کبھی اپنے اہل خانہ کے لیے ایسا کیا؟

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا کنبہ نہیں ہے (جو شوگر کے بحران میں شامل ہو) جس کی انہیں حفاظت کرنی چاہئے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں یہ تھا کہ چچا اپنے بھتیجے سے احسان کرتے تھے، آپ پہلے اپنے ہی خاندان کا احتساب کیوں نہیں کرتے ہیں؟

Read Comments