ٹوبہ ٹیک سنگھ: پاکستان کے صوبہ کے پنجاب کے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے سترہ کلومیٹر دور چٹیانہ ریلوے اسٹیشن کے مقام پر لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس میں گزشتہ روز پیر کو ایک دھماکہ ہوا جس سے ایک بچہ ہلاک اور 35 افراد ہلاک ہوگئے۔
پاکستان ریلوے کے وزیر خواجہ سعد رفیق نے اس واقعہ کے بعد لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین کی اکانومی کلاس کی بوگی کے ٹوائلٹ میں ایک بیگ کے اندر دس کلو گرام دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔
وزارتِ داخلہ نے دعویٰ کیا کہ کسی ممکنہ حملے سے ریلوے حکام کو آگاہ کردیا گیا تھا۔ وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ شالیمار ایکسپریس کی انتظامیہ کو بھتے کی کالز موصول ہورہی تھیں۔ اس معاملے سے انسپکٹر جنرل پنجاب کو آگاہ کردیا گیا ہے۔
تاہم انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور چودہ میں سے تین زخمیوں کی حالت نازک ہے اور دھماکے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب ڈان اخبار کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق چٹیانہ پولیس نے پیر کے روز ہی تفتیش کے سلسلے میں شالیمار ایکسپریس سے چار مسافروں کو حراست میں بھی لیا ہے جن کے اپنے چھ ساتھی بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان مسافروں کا تعلق جنوبی صوبہ سندھ سے جو رائے ونڈ تبلیغی مرکز کے دورے کے بعد واپس اپنے گھروں کی جانب جارہے تھے۔
ایک پولیس افسر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چاروں مسافروں کو دھماکہ کی تفتیش کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا ہے۔
ٹوبہ ٹیک سنگھ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ محمد حسین نے خبر رساں ادارے، اے ایف پی کو بتایا کہ دو سے ڈھائی سالہ بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں ہلاک ہو گیا، ضلعی پولیس سربراہ شہزاد آصف نے ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
پیر کے روز ٹرین نے لاہور سے اپنا سفر شروع کیا اور جب ایک بجے وہ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے پاس پہنچی تو اس کی اکانومی کلاس کی ایک بوگی میں زور دار دھماکہ ہوا۔
دھماکے کے بعد امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ٹوبہ ٹیک سنگھ اور فیصل آباد کے ہسپتالوں میں منتقل کیا۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
پولیس اور ریلوے حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور تحقیتات شروع کردیں۔