Dawn News Television

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2020 03:43pm

'کورونا پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ کرکے اپوزیشن نے غیرذمہ داری کا ثبوت دیا'

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کورونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بائیکاٹ کے فیصلے کو وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی پہلی لہر کو کامیابی سے شکست دی تھی، اب اس کی دوسری لہر پاکستان میں آچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کرکے ایک بار پھر اپنی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے،اجلاس میں شرکت نہ کرکے انہوں نے واضح کردیا کہ وہ پارلیمنٹ کو نہیں مانتے، ملک کے مستقبل سے تعلق رکھنے والی صورتحال پر اجلاس کا بائیکاٹ کرکے انہوں نے غلط فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش یہی ہے کہ وہ مصروفیات جو معاشی سرگرمیوں کو فروغ نہیں دیتیں ان پر پابندی عائد کی جائے اور معیشت کے پہیے کو چلانے والے کام کو خاص ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے ساتھ لے کر چلیں۔

مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کا آج ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ 'ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ تعاون کریں اور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے بجائے حکومت کے ساتھ مل کام کریں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اپوزیشن چاہتی ہے کہ ملک میں ایسی صورتحال پیدا ہو جس سے بیروزگاری بڑھے اور ہسپتالوں پر بوجھ پڑے'۔

انہوں نے کہا کہ 'حکومت اپوزیشن کے ساتھ یا حکومت کے بغیر پاکستان کی فلاح کے لیے ہر وہ اقدامات کرے گی جس سے پاکستان کے شہریوں کی حفاظت ہو، ان کے صحت اور روزگار کی حفاظت ہو'۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے اجلاس میں شرکت نہ کرکے بہت بڑا پیغام دیا ہے، ان کے اپنی پارٹی کے ارکان ان سے ناراض ہیں، اپوزیشن کو پاکستانی عوام اور اپنی پارٹی کے پیروکاروں کو جواب دینا ہوگا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، یکطرفہ فیصلہ نہیں کرنا چاہتے، ہماری ایک ٹیم اپوزیشن سے رابطہ کرے گی، ہم اپنا قانونی فریضہ پورا کریں گے'۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عوام اگر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرے گی تو حکومت کچھ بھی کرلے اس وبا پر قابو نہیں پاسکتی، اب جو صورتحال ہے اس میں اپوزیشن کا بہت بڑا کردار ہے، انہوں نے ڈسپلن کو توڑا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں جو اپوزیشن کی 'جلسی' ہوئی، اپوزیشن کو اسے اپنی ناکامی کے سبق کے طور پر لینے کے بجائے کوشش کر رہی ہے کہ شاید اگلا کامیاب ہوجائے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کا کورونا پر پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بائیکاٹ کا امکان

انہوں نے کہا کہ 'یہ ایک قومی مسئلہ ہے اور اگر اپوزیشن اسے مزید ابتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے تو عوام اس کا حساب لیں گے ان سے'۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'انتظامی طور پر اس مرتبہ ہم زیادہ پابندیاں لگائیں گے اور عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ جو سیاسی جماعتیں پی ڈی ایم کی شکل میں اکٹھی ہوئی ہیں اور اپنے ذاتی ایجنڈے کی وجہ سے اکٹھی ہوئی ہیں، ان کا کوئی قومی ایجنڈا نہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے انہیں خطرے میں جھونک رہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم دیکھ رہے ہیں کہ جلسے کروانے والے منتظمین اور جو سیاسی لیڈران وہاں موجود ہوتے ہیں ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے اور ایسا ہم کریں گے کیونکہ وہ جان بوجھ کر عوام کو خطرے میں ڈال رہے ہیں'۔

Read Comments