Dawn News Television

اپ ڈیٹ 03 جنوری 2021 04:26pm

پی آئی اے کا سعودی عرب کیلئے پروازیں بحال کرنے کا اعلان

سعودی عرب اور خلیجی ممالک کی جانب سے کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر بند کی گئیں سرحدیں کھولنے اور معطل کردہ بین الاقوامی پروازوں کو بحال کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے بھی سعودی عرب کے لیے پروازیں بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے سول ایوی ایشن کی جانب سے پروازوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے بعد مسافر آج سے سعودی عرب کا سفر کرسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستانیوں کو صرف سعودی عرب سے واپس آنے کی اجازت حاصل تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کیلئے سفری پابندیوں میں نرمی، پی آئی اے کا پروازیں شروع کرنےکا فیصلہ

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ پروازوں پر نئی بکنگ اور پرانی بکنگ فعال کروانے کیلئے مسافر کال سینٹر نمبر 786 786 111 پر یا دفاتر سے فوری رابطہ کریں۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ تمام مسافروں کے لیے سفر سے قبل کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کروانا لازمی ہے۔

دوسری جانب سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت نے 'کورونا وائرس کی نئی قسم کا پھیلاؤ روکنے کے لیے عائد کیے گئے احتیاطی اقدامات اٹھانے کا حکم دیا ہے'۔

مزید پڑھیں: کورونا کی نئی قسم، سعودی عرب اور عمان نے ایک ہفتے کیلئے بین الاقوامی پروازیں معطل کردیں

خیال رہے کہ سعودی عرب 21 دسمبر کو کورونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے ردِعمل میں تمام بین الاقوامی مسافر پروازوں کو ایک ہفتے کے لیے معطل کردیا تھا تاہم ایک ہفتے بعد ان پابندیوں میں مزید توسیع کردی گئی تھی۔

سعودی عرب کے علاوہ کویت اور عمان نے بھی اس قسم کی پابندیاں عائد کی تھیں جنہیں حال ہی میں ہٹایا گیا ہے۔

تاہم بیان میں کہا گیا کہ برطانیہ، جنوبی افریقہ اور کسی بھی ایسے ملک کہ جہاں کورونا وائرس کی نئی قسم پھیل رہی ہے ان سے آنے والے مسافروں پر مزید پابندیاں عائد ہوں گی۔

مذکورہ بالا ممالک سے آنے والے افراد کو سعودی عرب میں داخل ہونے سے قبل لازمی کسی دوسرے ملک میں 14 روز گزارنے اور کورونا وائرس کا منفی ٹیسٹ دکھانا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب و بحرین میں کورونا ویکسین کا استعمال شروع

البتہ ان ممالک سے واپس آنے والے سعودی شہری ملک میں براہِ راست داخل ہوسکیں گے لیکن انہیں آنے کے بعد 2 ہفتے قرنطینہ میں رہنا اور ٹیسٹ کروانا ہوگا۔

سعودی عرب ان خلیجی ممالک میں شامل ہے جنہوں نے فائزر بائیٹو ٹیک جیب کی بڑی پیمانے پر ویکسنیشن مہم کا آغاز کیا تھا۔

Read Comments