Dawn News Television

اپ ڈیٹ 07 جنوری 2021 05:17pm

پاکستان کا مقامی طور پر تیار کردہ جدید راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ

پاکستان نے مقامی طور پر تیار کردہ فتح ون گائڈڈ ملٹی لانچ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کرلیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے کی گئی ٹوئٹس میں بتایا گیا کہ پاکستان نے مقامی سطح پر تیار کردہ ’فتح-ون‘ گائڈڈ ملٹی لانچ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ سسٹم 140 کلومیٹر کے فاصلے تک روایتی جنگی ہتھیار (وار ہیڈ) لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا بیلسٹک میزائل 'غزنوی' کا کامیاب تجربہ

ساتھ ہی ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہتھیار کا نظام پاک فوج کی دشمن کے علاقے میں ہدف کے تعاقب کی استعداد کو بڑھائے گا۔

اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا صدر مملکت، وزیراعظم پاکستان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور چیف آف آرمی اسٹاف نے بھی کامیاب تجربے پر حصہ لینے والے جوانوں اور سائنسدانوں کو مبارک باد پیش کی۔

خیال رہے کہ پاکستان کی عسکری دفاعی صلاحیت میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ کیا جاتا رہا ہے اور حالیہ عرصے میں نہ صرف پاک فوج بلکہ پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کی استعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

30 دسمبر کو پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس (پی اے سی) نے مقامی طور پر تیار کردہ اسٹیٹ آف دی آرٹ 14 جدید فورتھ جنریشن جے ایف 17 تھنڈر بلاک 3 ڈووَل کیریئر لڑاکا طیارے باضابطہ طور پر پاک فضائیہ کے حوالے کردیے تھے جو طویل رینج، اعلیٰ ترین ریڈار سسٹم اور ایڈوانس فائرنگ کی صلاحیت سے لیس ہیں۔

اسی روز پاک بحریہ کی ایئر ڈیفنس یونٹس نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کی فائرنگ کا کامیاب مظاہرہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ کا زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلز کا کامیاب مظاہرہ

ترجمان پاک بحریہ نے بتایا تھا کہ میزائلز فائرنگ کا شاندار مظاہرہ پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں اور حربی تیاریوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

اس سے قبل پاک بحریہ نے شمالی بحیرہ عرب اور مکران کی ساحلی بندرگاہ پر جنگی بحری جہاز، فضا سے اور آبدوز سے میزائلز فائر کرنے کے کامیاب مظاہرے کیے تھے۔

قبل ازیں جنوری 2020 میں پاکستان نے اپنے دفاع کو مضبوط بناتے ہوئے زمین سے زمین تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل 'غزنوی' کا کامیاب تجربہ کر کے دفاعی صلاحیت میں اضافہ کیا تھا۔

Read Comments