Dawn News Television

شائع 18 جنوری 2021 05:31pm

نصیر الدین شاہ کا پہلی بار اہلیہ اور 'لَو جہاد' سے متعلق انکشاف

بولی وڈ کے لیجنڈری اداکار نصیر الدین شاہ نے پہلی بار بھارت میں 'لَو جہاد' (love Jihad)کے نام پر ہندو و مسلم فسادات کروانے کی سازش پر بات کرتے ہوئے اپنی اہلیہ کے مذہب سے متعلق کھل کر بات کی ہے۔

نصیر الدین شاہ نے کاروان محبت نامی ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ایک بار صرف انہوں نے یہ کہا تھا کہ بھارت میں ایک انسان (مسلمان) سے جانور (گائے) کے قتل کو زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے تو انہیں تنگ کیا گیا۔

انہوں نے بھارت میں بڑھتی مذہبی انتہا پسندی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اب اسی طرح انڈیا میں 'لَو جہاد' کے نام پر مسلمان و ہندووں کے درمیان نفرتیں پیدا کی جا رہی ہیں۔

نصیر الدین شاہ نے کہا کہ 'لَو جہاد' کے نام پر ریاست اترپردیش یا دیگر ریاستوں میں جو ڈراما ہو رہا ہے وہ صرف اور صرف مسلمانوں اور ہندووں کے درمیان نفرتیں پیدا کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں بچوں کی حفاظت اور مستقبل کیلئے پریشان ہوں، نصیرالدین شاہ

انہوں نے کہا کہ 'لَو جہاد' کے نام پر شادیاں تو دور کی بات لوگ ایک دوسرے کو دیکھنا بھی پسند نہیں کریں گے اور یہ ڈراما وہ لوگ رچا رہے ہیں، جنہیں جہاد کے نام کا مطلب بھی معلوم نہیں۔

نصرالدین شاہ نے اسی معاملے پر اپنی شادی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کی اہلیہ رتنا پھاٹک ہندو ہیں اور جب وہ شادی کر رہے تھے تو والدہ نے ان سے پوچھا تھا کہ کیا وہ اہلیہ کا مذہب تبدیل کریں گےَ؟

اداکار نے بتایا کہ انہوں نے والدہ کو بتایا تھا کہ وہ رتنا پھاٹک کا مذہب کیسے تبدیل کر سکتے ہیں، جس پر والدہ نے بھی تسلیم کیا کہ واقعی کوئی بھی کسی کا مذہب تبدیل نہیں کرسکتا۔

مزید پڑھیں: اب احساس ہونے لگا ہے کہ’مسلمان‘ ہوکر بھارت میں نہیں رہ سکتا، نصیرالدین شاہ

سینیئر اداکار کے مطابق انہوں نے اپنے بچوں کو مذہب سے متعلق زیادہ نہیں پڑھایا اور ان کی مرضی ہے وہ جس عقیدے پر چلیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ 'لَو جہاد' کے نام پر صرف نفرتیں بڑھائی جا رہی ہیں اور ہندو اس بات سے ڈرے ہوئے ہیں کہ کہیں مسلمان زیادہ بچے پیدا کرکے تعداد میں ہندووں سے بڑھ نہ جائیں۔

نصیر الدین شاہ کے مطابق مسلمان بھارت میں چاہے بہت زیادہ بچے بھی پیدا کرلیں، پھر بھی ہندووں سے تعداد میں زیادہ نہیں ہوسکتے۔

خیال رہے کہ انتہا پسند ہندو یہ الزام لگاتے رہتے ہیں کہ مسلمان مرد ’لو جہاد‘ کے ذریعے ہندو خواتین سے شادی کرکے انہیں مسلمان ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔

اور ساتھ ہی الزام لگاتے ہیں کہ مسلمان لڑکے منظم منصوبہ بندی کے تحت ہندو لڑکیوں سے محبت کرکے پھر ان سے شادی کرکے ان کا مذہب تبدیل کرواکر ان کے ذریعے زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ 70 سالہ نصیر الدین شاہ کے تین بچے ہیں، انہوں نے دو شادیاں کیں۔

نصیر الدین شاہ نے پہلی شادی مراد پروین نامی خاتون سے کی جو فوت ہوگئیں، انہوں نے دوسری شادی اداکارہ رتنا پھاٹک شاہ سے 1982 میں کی۔

نصیر الدین شاہ کو تین بچے ہیں، انہوں نے درجنوں کلاسک اور آرٹ فلموں میں شاندار اداکاری کی۔

ان کی اہلیہ بھی نامور اداکارہ ہیں، جنہوں نے بھی درجنوں فلموں میں شاندار اداکاری کی۔

Read Comments