Dawn News Television

اپ ڈیٹ 25 جولائ 2021 10:51pm

اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان جاں بحق

فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی آباد کاری کے خلاف مقبوضہ مغربی کنارے میں احتجاج کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی گاؤں بیتا میں تشدد کے ایک روز بعد وزارت صحت نے بتایا کہ 17 سالہ محمد منیر التمیمی گولی لگنے سے زخمی ہوئے تھے جو ہسپتال میں انتقال کرگئے۔

فلسطینی ہلال احمر کا کہنا تھا کہ جھڑپوں کے دوران 320 فلسطینی زخمی ہوئے تھے جن میں سے 21 گولیوں، 38 ربر کی گولیاں لگنے اور متعدد آنسو گیس سے زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کی خلیجی ممالک سے معاہدوں کے بعد مغربی کنارے میں پہلی آبادکاری کی منظوری

ایک فوٹو گرافر نے بتایا کہ بیتا گاؤں میں دوپہر کو سیکڑوں فلسطینی جمع ہوئے جو گزشتہ کئی ماہ سےگاؤں کے قریب ہونے والی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف احتجاج کا مرکز بنا ہوا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے پتھراؤ کیا جس پر اسرائیلی سپاہیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے رد عمل دیا۔

اسرائیل حکام کے مطابق تشدد کے دوران ان کے دو فوجی بھی 'معمولی زخمی' ہوئے۔

یاد رہے کہ بیتا مئی کے مہینے سے بدامنی کا شکار ہےجب درجنوں اسرائیلی خاندان یہاں آئے اور پہاڑ کے قریب نابلس میں اسرائیلی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بستیوں کی تعمیرات شروع کردیں۔

علاقے میں کئی ہفتوں تک جھڑپیں اور کشیدگی جاری رہنے کے بعد اسرائیلی حکومت کے قوم پرست وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے آباد کاروں سے معاہدہ کیا جس کے بعد انہیں وہاں سے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: سلامتی کونسل کا اسرائیل پر حملوں، فلسطینیوں کے انخلا کو روکنے پر زور

آباد کار اپنے تعمیر کردہ اس وقت تک گھر چھوڑ کر گئے ہیں جب اسرائیلی وزارت دفاع اس بات کا تعین نہیں کر سکتی کہ آیا مذکورہ زمین ریاست کا حصہ تصور کی جائے یا نہیں۔

اسرائیلی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے فیصلے تک فوج یہاں بدستور موجود رہے گی۔

بیتا کے مئیر نے معاہدہ مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ایک اسرائیلی بھی ہماری سرزمین میں موجود رہے گا اس وقت تک جھڑپیں اور احتجاج ہوتا رہے گا۔

عالمی برادری کی جانب سے مغربی کنارے میں تمام یہودی آباد کاری کو غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔

Read Comments