ریلوے کے 'فریٹ ریونیو' میں بہتری کیلئے سابق سی ای او کی سفارشات

اپ ڈیٹ 25 جولائ 2021
رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے کے فریٹ حصے کا نہ کوئی بزنس پلان ہے نہ آپریشنل مینجمنٹ یا کارکردگی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
رپورٹ کے مطابق پاکستان ریلوے کے فریٹ حصے کا نہ کوئی بزنس پلان ہے نہ آپریشنل مینجمنٹ یا کارکردگی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان ریلوے کے سابق چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) اعجاز احمد بریرو نے فریٹ بزنس میں رکاوٹ پیدا کرنے والے مسائل پر قابو پانے کے لیے اعلیٰ حکام کو سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چند ضروری اقدامات اٹھا لیے گئے تو سالانہ ریونیو 18 ارب سے بڑھ کر 35 ارب پر پہنچ سکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اعجاز احمد بریرو نے سفارشات پر مشتمل رپورٹ وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی، بورڈ چیئرمین پاکستان ریلوے ڈاکٹر حبیب الرحمٰن گیلانی اور دیگر کو ارسال کردی۔

انہوں نے یہ سفارشات وزارت ریلوے کی جانب سے پاکستان ریلوے میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے والے مختلف عہدیداران سے تجاویز طلب کرنے پر بھجوائی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نجی کمپنی کا اعلیٰ افسر پاکستان ریلوے میں چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات

پاکستان ریلوے کے فریٹ حصے کا نہ کوئی بزنس پلان ہے نہ آپریشنل مینجمنٹ یا کارکردگی ہے جس کے باعث اس کا استعمال صلاحیت سے کم ہو رہا ہے، بوسیدہ ویگنز کا استعمال، ٹرانسٹ وقت کا بڑھنا، غیر مناسب تشہیر اور دیگر مسائل شامل ہیں۔

ریلوے میں صارفین کے لیے کوئی سہولیات موجود نہیں ہیں، انجینئرنگ پابندیوں کے باعث فریٹ ٹرینوں کی اوسط رفتار 18 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ سگنل سسٹم بھی ناقص ہے۔

دستیابی کے باوجود زیڈ این آر وی (بریک) دستیاب نہیں، سسٹم پر غیر ضروری ڈی وی ایس (ڈیمیج وہیکل فار سِک لائن) ہیں جبکہ نظام کو کنٹرول کرنے کے لیے اہل دفاتر موجود نہ ہونا بھی مسائل کا حصہ ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں