کیا ’جنت کے پتے’ پر ڈراما بنایا جارہا ہے؟

25 جولائ 2021
سوشل میڈیا پر ایک اسکرین شاٹ گردش کررہا ہے جس میں ہمایوں سعید اور ماہرہ خان موجود ہیں — فوٹو: فیس بک
سوشل میڈیا پر ایک اسکرین شاٹ گردش کررہا ہے جس میں ہمایوں سعید اور ماہرہ خان موجود ہیں — فوٹو: فیس بک

پاکستان کی معروف ناول نگار نمرہ احمد کے مقبول ترین ناول ’جنت کے پتے‘ سے متعلق سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کررہی ہیں کہ اس ناول پر اب ڈراما یا فلم بنائی جارہی ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک اسکرین شاٹ گردش کررہا ہے جس میں پاکستان کے معروف اداکار ہمایوں سعید اور اداکارہ ماہرہ خان موجود ہیں۔

اسی اسکرین شاٹ میں نجی ٹی وی چینل ہم ٹی وی اور مومنہ درید پروڈکشنز کے لوگو استعمال کیے گئے ہیں اور ساتھ میں لکھا ہوا ہے کہ ’جنت کے پتے’ ہم ٹی وی پر جلد نشر ہوگا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

مذکورہ اسکرین شاٹ وائرل ہونے کے بعد سے ’جنت کے پتے‘ کو پسند کرنے والوں اور ناول نگار نمرہ احمد کے مداحوں کی جانب سے اپنی نوعیت کے منفرد و مقبول ناول کو ڈرامائی شکل میں ڈھالنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بارہا سوالات کے بعد نمرہ احمد نے اپنے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ پر وائرل ہونے والے اسکرین شاٹ کو شیئر کرتے ہوئے تردید کی کہ ان کے ناول پر کوئی ڈراما نہیں بنایا جارہا۔

علاوہ ازیں یہ اسکرین شاٹ مختلف فیس بک پر بھی وائرل ہوا اور صارفین کی جانب سے تبصرے بھی کیے گئے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

نمرہ احمد نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ ’یہ جعلی ہے، برائے مہربانی پوچھنا بند کریں، یہ قابلِ فہم ہے کہ یہ سچ نہیں ہے‘۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اپنی ایک اور اسٹوری میں نمرہ احمد نے لکھا کہ ’میرے ڈی ایمز (ڈائریکٹ میسجز) میں صرف جنت کے پتے کے جعلی پوسٹر کے حوالے سے ہی دریافت کیا جارہا ہے‘۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ’تھوڑی دیر کے لیے تو میرا دل بند ہوگیا تھا’۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا اسکرین شاٹ جعلی ہے جو اس میں موجود ایم ڈی پروڈکشنز اور ہم ٹی وی کے لوگو کی ساخت اور رنگت سے واضح ہے۔

علاوہ ازیں وائرل ہونے والے اسکرین شاٹ میں موجود لوگو پر ہم فلمز درج ہے جبکہ زیادہ تر لوگ یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا اس پر ڈراما بنایا جارہا ہے۔

مزید یہ کہ وائرل ہونے والا اسکرین شاٹ ہم ٹی وی کی فلم ’بن روئے’ کی ایک پرومو فوٹو کا ایڈٹ شدہ ورژن ہے جو 2015 میں ریلیز ہوئی تھی اور بعد میں اسے ڈرامائی شکل میں بھی پیش کیا گیا تھا۔

—فائل فوٹو: فیس بک
—فائل فوٹو: فیس بک

ناول نگار فرحت اشتیاق کے ناول ’بن روئے آنسو’ کو فلم اور ڈرامائی شکل دی گئی تھی جو بہت مقبول بھی ہوئی۔

علاوہ ازیں ’جنت کے پتے’ ناول پر ڈرامے یا فلم کا اسکرین شاٹ شاید اس لیے وائرل ہوا کہ یہ ناول قارئین میں بے حد مقبول ہے۔

نمرہ احمد کا یہ ناول مارچ 2012 سے مئی 2013 کے عرصے میں شعاع ڈائجسٹ میں قسط وار شائع ہوئی تھی اور بعدازاں اس مکمل ناول کو کتاب کی صورت میں شائع کیا گیا جو لگ بھگ ڈیڑھ ہزار صفحات پر مشتمل ہے۔

—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

سسپنس، تجسس، سماجی اور روحانیت سے بھرپور ناول کی کہانی ایل ایل بی کی طالبہ حیا سلیمان اور اس کے کزن و شوہر جہان سکندر کی کہانی کے گرد گھومتی ہے جس میں پردے کو مرکزی موضوع دیا گیا ہے۔

یہ ناول پاکستان اور ترکی کے منظرنامے کو مدنظر رکھ کر لکھا گیا ہے جس میں ترکی کے اکثر مقامات کا ذکر بہترین انداز میں موجود ہے۔

’جنت کے پتے‘ اپنے ڈائیلاگز، کردار نگاری اور بہترین انداز میں مختلف پہلوؤں کو ایک ساتھ جوڑ کر رکھنے کی وجہ سے آج بھی مقبول ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں