Dawn News Television

اپ ڈیٹ 04 اگست 2021 04:24pm

ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو پی سی بی کے چیف میڈیکل افسر مقرر

ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو کو ڈاکٹر سہیل سلیم کی جگہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا چیف میڈیکل افسر مقرر کردیا گیا۔

ڈاکٹر سہیل سلیم نے رواں سال کے آغاز میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے سیزن کے دوران کراچی میں چند کھلاڑیوں اور عملے کے اراکین میں کورونا کیسز کی تشخیص کے بعد تنقید کے نتیجے میں عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر سہیل سلیم نے چیئرمین پی سی بی کی تشکیل کردہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ سے قبل ہی استعفیٰ دے دیا تھا کیونکہ وہ سمجھ چکے تھے کہ کورونا کیسز کے لیے انہیں قربانی کا بکرا بنایا جاسکتا ہے۔

پی سی بی نے کوئی انکوائری رپورٹ بنائی نہ ہی پی ایس ایل میں سامنے آنے والے کورونا کیسز کے لیے کسی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

بی سی پی کے جاری کردہ بیان کے مطابق ڈاکٹر نجیب اللہ نے اپنی تحقیق، پریکٹس اور فرائض انجام دے کر آسٹریلیا میں اپنا نام بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل سیزن 6: کہانی ایک پھٹے ہوئے بلبلے کی

انہوں نے کراچی کی ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ اینڈ سائنسز سے ایم بی بی ایس کیا اور ایکسرسائز اور اسپورٹس سائنس کے شعبے میں سڈنی یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری حاصل کی، انہوں نے اپنا تحقیقی مقالہ کرکٹ میں انجری کی روک تھام کے حوالے سے لکھا تھا۔

انہوں نے کرکٹ آسٹریلیا کے تعاون سے مقالہ مکمل کیا اور کرکٹ کمیونٹی کے لیے دنیا کا پہلا کرکٹ انجری پریوینشن پروگرام (سی آئی پی پی) اور انجری کی نگرانی سے متعلق موبائل ایپلی کیشن (ٹیم ڈاک) بنائی۔

ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو دوہرے تربیت یافتہ انجری ایپیڈیمیولوجسٹ اور اسپورٹس سائنٹسٹ ہیں جنہوں نے سڈنی یونیورسٹی سے پبلک ہیلتھ میں ماسٹرز مکمل کیا تھا جس میں ان کا بنیادی مضمون ایپیڈیمیولوجی اینڈ انجری پریوینشن تھا۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کی ناکامی کی وجہ سے پی ایس ایل ملتوی ہوئی، نجم سیٹھی

اسپورٹس سائنس اور میڈیسن میں ڈاکٹر نجیب اللہ کی کنسلٹنسی کا دائرہ قومی اور بین الاقوامی سطح تک پھیلا ہوا ہے اور کرکٹ آسٹریلیا، کرکٹ نیو ساؤتھ ویلز، کرکٹ وکٹوریا، پاکستان کرکٹ بورڈ، آئرن مین مغربی آسٹریلیا، فیفا، رگبی لیگ، نیٹ بال اور آسٹریلین فٹ بال لیگ ان کی مشوروں سے فائدہ حاصل کر چکے ہیں۔

ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو اکتوبر میں پرتھ سے پاکستان منتقل ہونے کے بعد نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

Read Comments