Dawn News Television

شائع 21 اگست 2021 11:47pm

حاملہ خواتین میں کووڈ 19 سے سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ ہونے کا انکشاف

کورونا وائرس سے متاثر ہونے والی حاملہ خواتین کے ہاں بچے کی قبل از وقت پیدائش، نظام تنفس کے لیے مشینی سپورٹ اور زچگی کے دوران موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں مارچ 2020 سے فروری 2021 کے دوران یونیورسٹی سے منسلک ہاسپٹل سسٹم میں 8 لاکھ 69 ہزار سے زیادہ خواتین کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جن کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئی تھی۔

ان خواتین میں سے 18 ہزار 715 میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ سے متاثر حاملہ خواتین میں بچے کی قبل از وقت پیدائش کا امکان 40 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح ان خواتین کی آئی سی یو میں داخلے کی شرح دیگر حاملہ خواتین کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ تھی۔

بچے کی پیدائش کے دوران 5.2 فیصد خواتین کو سانس لینے میں مدد کے لیے ٹیوب اور وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑی جبکہ کووڈ سے محفوظ حاملہ خواتین میں یہ شرح محض 0.9 فیصد تھی۔

تحقیق کے مطابق کووڈ سے متاثر حاملہ خواتین کی موت کا خطرہ دیگر کے مقابلے 10 گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے کہا کہ ہم یہ نہیں جانتے کہ حاملہ خواتین میں کووڈ 19 کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے یا نہیں، مگر جن کو اس بیماری کا سامنا ہوتا ہے ان کے لیے بیماری کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ زیادہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ حاملہ خواتین اہم غذائی اجزا اور آکسیجن آنول کے ذریعے بچے کو منتقل کرتی ہیں، تو ان میں نظام تنفس کی کمزوری اور فیل ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کی پیچیدگیوں کے باعث ڈاکٹر کو بچے کی جلد ڈیلوری کا فیصلہ کرنا پڑسکتا ہے تاکہ جسم کو مناسب مقدار میں آکسیجن مل سکے ورنہ نظام کی ناکامی پر بچے کی زندگی کو بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔

محققین کے مطابق یہ ڈیٹا اس وقت اکٹھا کیا گیا تھا جب کووڈ 19 ویکسینز وسیع پیمانے پر دستیاب نہیں تھیں، اس وقت ماں یا بچے پر ویکسین کے ممکنہ اثرات کا جائزہ نہیں لیا جاسکا تھا مگر اب حالات مختلف ہیں اور حاملہ خواتین کو ویکسینیشن کرانی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حاملہ خواتین میں کووڈ 19 سے پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھنے کے باوجود امریکا میں صرف 23 فیصد حاملہ خواتین کی ویکسینیشن ہوئی ہے یعنی 77 فیصد کو اب بھی سنگین خطرات لاحق ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوئے۔

Read Comments