Dawn News Television

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2021 12:42am

پاکستانی فارما کمپنیوں کی افغانستان کیلئے ادویات کی مفت ترسیل

پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے افغانستان کے وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد کی درخواست پر ادویات اور طبی آلات کی افغانستان کے لیے ترسیل شروع کر دی اور کراچی سے ڈھائی کروڑ روپے مالیت کی ادویات کے دو کنٹینر اسلام آباد روانہ کردیےگئے۔

پاکستان فارما سوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی وائس چیئرمین عاطف اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستانی ادویہ ساز کمپنیوں نے افغانستان کے لیے ادویات کی مفت ترسیل شروع کر دی ہے۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے اہم درآمدات پر سیلز ٹیکس میں کمی، امدادی پیکج کی منظوری

ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے ڈھائی کروڑ روپے مالیت کی ادویات اسلام آباد روانہ کر دی ہیں جہاں سے اگلے ہفتے یہ ادویات افغان وفد کے ہمراہ افغانستان بھجوا دی جائیں گی۔

عاطف اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستانی ادویہ ساز کمپنیاں اگلے ہفتے 10 کروڑ روپے مالیت کی ادویات افغانستان بھجوا رہی ہیں جبکہ آنے والے مہینوں میں مزید ادویات اور آلات افغانستان بھجوائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے علاوہ لاہور، اسلام آباد، ملتان، پشاور اور دیگر شہروں کی کمپنیاں بھی ادویات مرکزی ایسوسی ایشن کے حوالے کررہی ہیں، اسی طرح چند مقامی اور غیر ملکی کمپنیاں اپنے طور پر بھی ادویات افغانستان بھجوا رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان وزیر صحت ڈاکٹر قلندر عباد نے پاکستانی کمپنیوں سے 170 ادویات اور آلات کی درخواست کی ہے اور پاکستانی ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے ان میں سے زیادہ تر ادویات اور آلات افغانستان کو عطیہ کیے جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اشیائے خور و نوش سے لدے 17 امدادی ٹرک افغانستان کے حوالے

تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے ادویات کے ساتھ ساتھ 400 وہیل چیئرز بھی بھجوا رہے ہیں، جو ادویات اور آلات کمپنیوں کے پاس موجود نہیں ہیں، وہ مقامی مارکیٹ سے خرید کر افغانستان بھجوایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی سے ادویات بھجوانے والی اور عطیہ کرنے والی کمپنیوں میں ہائی کیو، فارم ایوو، آئی سی آئی، بوش فارما، سرل، میکسی ٹیک اور دیگر کمپنیاں شامل ہیں اور اگلے چند روز میں کراچی سے مزید فارما کمپنیوں کی ادویات افغانستان براستہ اسلام آباد جائیں گی۔

پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان میں ادویات کے بحران اور انسانی المیے کو روکنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان پاک-افغان بارڈر پر ہسپتال بنانے بھی جا رہی ہے جس کے لیے پاکستانی دوا ساز کمپنیاں بھرپور تعاون کریں گی۔

Read Comments