Dawn News Television

شائع 15 جنوری 2022 08:05pm

ویرات کوہلی بھارت کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے بھی مستعفی

بھارت کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی نے مختصر طرز کرکٹ کے بعد ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے بھی استعفیٰ دے دیا۔

ویرات کوہلی نے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دینے کا اچانک فیصلہ جنوبی افریقہ سے ٹیسٹ سیریز میں 1-2 کی شکست کے بعد کیا۔

مزید پڑھیں: کوہلی کا ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد بھارتی ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان

ویرات کوہلی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ 'ٹیم کو روزانہ درست سمت پر لے کر جانے کے لیے سخت محنت، جدوجہد اور ان تھک کوشش کے سات سال ہوگئے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے اپنا فرض نہایت دیانت داری سے سرانجام دیا ہے اور کوئی کمی نہیں چھوڑی'۔

انہوں نے کہا کہ 'کسی مقام پر ہر چیز کو رکنا پڑتا ہے اور میرے لیے بھارت کے ٹیسٹ کپتان کی حیثیت سے اتنا ہی تھا، سفر میں کئی اتار اور چڑھاؤ بھی آئے لیکن کبھی بھی محنت میں کمی اور اعتماد متزلزل نہیں ہوا'۔

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے ویرات کوہلی کے اعلان کے بعد بیان میں کہا کہ 'بی سی سی آئی بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کو ان کی قابل تعریف قائدانہ صلاحیتوں پر مبارک دیتا ہے جس کی بدولت ٹیسٹ ٹیم کو مثالی عروج ملا'۔

بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'ویرات کوہلی کو بھارتی ٹیم کے کپتان کے طور پر شان دار دور پر مبارک ہو'۔

انہوں نے کہا کہ 'ویرات کوہلی نے ٹیم کو یکجا کیا جس نے بھارت اور باہر دونوں جگہ قابل تعریف کارکردگی دکھائی، آسٹریلیا اور انگلینڈ میں ٹیسٹ فتوحات خاص رہیں'۔

بھارت کے شہرہ آفاق بلے باز اور بی سی سی آئی کے درمیان تعلقات میں سرد مہری کا آغاز ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد ٹی20 ٹیم کی قیادت سے الگ ہونے کے بعدہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: روہت شرما ٹی20 کے بعد بھارتی ون ڈے ٹیم کے بھی کپتان مقرر

کوہلی کو اس کے بعد ایک روزہ ٹیم کی قیادت سے بھی مستعفی ہونا پڑا تھا ، جس کے بعد روہت شرما کو مختصر طرز کرکٹ کے فارمیٹس کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ ویرات کوہلی نے 2014 میں بھارت کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سنبھالی تھی اور ریکارڈ 68 ٹیسٹ میچوں میں کپتانی کی ، جن میں سے 40 میں فتح اور 17 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

کوہلی کے استعفے کے بعد بھارتی ٹیسٹ ٹیم کا کپتان کون ہوگا، اس حوالے سے بی سی سی آئی نے کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم بلے باز کے ایل راہول کا نام پہلے ہی گردش کر رہا ہے۔

Read Comments