کوہلی کا ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد بھارتی ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 16 ستمبر 2021
ویرات کوہلی ٹیسٹ اور ون ڈے میں قیادت کا سلسلہ جاری رکھیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی
ویرات کوہلی ٹیسٹ اور ون ڈے میں قیادت کا سلسلہ جاری رکھیں گے— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے رواں سال ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد کرکٹ کے اس مختصر ترین فارمیٹ میں بھارتی ٹیم کی قیادت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

ٹی20 ورلڈ کپ اس سال متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوگا اور ایونٹ کے اعلان سے قبل ہی ویرات کوہلی نے نتائج سے قطع نظر ٹی20 کی قیادت چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم کی قیادت کرنے کے ساتھ ساتھ ٹی20 میں بحیثیت کھلاڑی بھی دستیاب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ آٹھ سے نو سال کے دوران حد سے زیادہ بوجھ اور پھر پچھلے پانچ، چھ سالوں کے دوران مستقل قیادت کے باعث میں محسوس کرتا ہوں کہ مجھے خود کو کچھ وقت دینے کی ضرورت ہے تاکہ میں ون ڈے اور ٹیسٹ میں انڈین ٹیم کی قیادت کے لیے تیار رہ سکوں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے بحیثیت ٹی20 کپتان اپنا سب کچھ بھارتی ٹیم کو دیا ہے اور بحیثیت بلے باز ایسا کرنے کا سلسلہ جاری رکھوں گا۔

کوہلی نے کہا کہ انہوں نے یہ فیصلہ کرنے میں بہت وقت لیا اور یہ اقدام اٹھانے سے قبل اپنے سینئرز کے ساتھ ساتھ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا کے عہدیداروں سے بھی مشاورت کی۔

انہوں نے اپنی قیادت کے عہد میں سپورٹ کرنے پر تمام کھلاڑیوں، سلیکشن کمیٹی، کوچز اور ان تمام بھارتی شائقین کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ٹیم کی فتح کے لیے دعائیں کیں۔

ویرات کوہلی کا یہ فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب چند دن قبل ہی بھارتی کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ مایہ ناز بلے باز ہی تینوں فارمیٹ میں ٹیم کی قیادت کریں گے۔

کوہلی گزشتہ چند ماہ سے ناقص فارم کا شکار ہیں اور اسی وجہ سے اس طرح کی رپورٹس زیر گردش تھیں کہ بھارتی ٹیم میں ٹی20 ورلڈ کپ کے بعد تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں البتہ دائیں ہاتھ کے اسٹار بلے باز بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کا اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے تھے۔

جے شاہ نے کہا تھا کہ کوہلی کی تبدیلی کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، ویرات کوہلی ہی ٹیم کی قیادت کریں گے اور ہم سب ان کو مکمل سپورٹ کرتے ہیں۔

رواں سال کے اوائل میں بھارتی ٹیم کے کپتان نے انکشاف کیا تھا کہ 2014 کے دورہ انگلینڈ میں بلے سے مکمل ناکامی کے بعد وہ خود کو دنیا میں سب سے تنہا محسوس کرتے تھے اور تناؤ کا شکار تھے۔

ویرات کوہلی کے اس اعلان کے بعد جارح مزاج بلے باز روہت شرما کو بھارتی ٹیم کی قیادت کے لیے سب سے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ سال جب روہت شرما کی زیر قیادت ممبئی انڈینز نے پانچویں مرتبہ انڈین پریمیئر لیگ کی چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا تو سابق اوپننگ بلے باز گوتم گمبھیر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر روہت شرما کو محدود اوورز کی کرکٹ میں بھارتی ٹیم کی قیادت کا موقع میسر نہیں آتا تو یہ بہت بدقسمتی ہو گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں