Dawn News Television

اپ ڈیٹ 08 فروری 2022 01:40pm

سوشل میڈیا پوسٹ پر کشمیری صحافی کو پولیس کے غصے کا سامنا

بھارتی عدالت نے پولیس کی شکایت پر کشمیر کے فری لانس صحافی کو دو روز میں عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ کشمیری صحافی نے سوشل میڈیا پر پولیس اہلکار پر عسکریت پسندوں کے حملے کی تفصیلات شائع کی جو عوامی مفاد کے خلاف ہے۔

گوہر نذیر گیلانی کے خلاف شکایت سے ایک روز قبل کشمیر والا ویب پورٹل کے ایڈیٹر فہد شاہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت نے معروف کشمیری صحافی کو گرفتار کرلیا

گرفتاری کی وجہ بناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ایڈیٹر نے سوشل میڈیا پر ملک مخالف مواد پر مبنی ایک ویڈیو شائع کی تھی تاکہ عوام کو اکساتے ہوئے امن و امان کی صورتحال میں خلل پیدا کیا جاسکے۔

مجسٹریٹ فدا محمد بھٹ کا کہنا تھا کہ ’میں نے انہیں عدالت میں پیش ہونے کے لیے دو دن کی مہلت دی ہے‘۔

گوہر نذیر گیلانی کو جاری کردہ سمن میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری کو عسکریت پسندوں نے پولیس اہلکار کو زخمی کیا جس کے بعد ’صحافی نے معلومات سوشل میڈیا پر شائع کیں‘، یہ عمل زخمی اور دیگر افراد کی جان خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: صحافیوں کی عالمی تنظیم کا بھارت سے کشمیری صحافی کی رہائی کا مطالبہ

گوہر نذیر گیلانی پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ ’انہوں نے جو معلومات شیئر کی اس سے ’امن و سلامتی کے خلاف سنجیدہ خدشات نے جنم لیا ہے‘۔

سمن میں کہا گیا کہ ’مجھے ڈر ہے کہ آپ اس طرح کی سرگرمیاں جاری رکھیں گے، جو میرے علاقے میں امن اور عوام میں سکون برقرار رکھنے پر اثرا انداز ہوں گی۔

Read Comments