سوشل میڈیا پوسٹ پر کشمیری صحافی کو پولیس کے غصے کا سامنا

اپ ڈیٹ 08 فروری 2022
سمن میں کہا گیا ہے کہ صحافی کی شائع کردہ معلومات امن و امان کی صورتحال میں خلل پیدا کر سکتی ہے— فائل فوٹو: گوہر گیلانی ٹوئٹر
سمن میں کہا گیا ہے کہ صحافی کی شائع کردہ معلومات امن و امان کی صورتحال میں خلل پیدا کر سکتی ہے— فائل فوٹو: گوہر گیلانی ٹوئٹر

بھارتی عدالت نے پولیس کی شکایت پر کشمیر کے فری لانس صحافی کو دو روز میں عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس کا کہنا تھا کہ کشمیری صحافی نے سوشل میڈیا پر پولیس اہلکار پر عسکریت پسندوں کے حملے کی تفصیلات شائع کی جو عوامی مفاد کے خلاف ہے۔

گوہر نذیر گیلانی کے خلاف شکایت سے ایک روز قبل کشمیر والا ویب پورٹل کے ایڈیٹر فہد شاہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت نے معروف کشمیری صحافی کو گرفتار کرلیا

گرفتاری کی وجہ بناتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ایڈیٹر نے سوشل میڈیا پر ملک مخالف مواد پر مبنی ایک ویڈیو شائع کی تھی تاکہ عوام کو اکساتے ہوئے امن و امان کی صورتحال میں خلل پیدا کیا جاسکے۔

مجسٹریٹ فدا محمد بھٹ کا کہنا تھا کہ ’میں نے انہیں عدالت میں پیش ہونے کے لیے دو دن کی مہلت دی ہے‘۔

گوہر نذیر گیلانی کو جاری کردہ سمن میں کہا گیا ہے کہ یکم فروری کو عسکریت پسندوں نے پولیس اہلکار کو زخمی کیا جس کے بعد ’صحافی نے معلومات سوشل میڈیا پر شائع کیں‘، یہ عمل زخمی اور دیگر افراد کی جان خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: صحافیوں کی عالمی تنظیم کا بھارت سے کشمیری صحافی کی رہائی کا مطالبہ

گوہر نذیر گیلانی پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ ’انہوں نے جو معلومات شیئر کی اس سے ’امن و سلامتی کے خلاف سنجیدہ خدشات نے جنم لیا ہے‘۔

سمن میں کہا گیا کہ ’مجھے ڈر ہے کہ آپ اس طرح کی سرگرمیاں جاری رکھیں گے، جو میرے علاقے میں امن اور عوام میں سکون برقرار رکھنے پر اثرا انداز ہوں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں