Dawn News Television

شائع 31 مئ 2022 06:45pm

سدھو کے قاتلوں کی جانب سے ماضی میں سلمان کے قتل کا منصوبہ بنانے کا انکشاف

بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کرنے والے گینگ کے سرغنہ لارنس بشنوئی کی جانب سے 2018 میں سلمان خان کو بھی مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔

بھارتی گلوکار اور مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کو 29 مئی کو بھارتی پنجاب میں قتل کردیا گیا تھا۔

انہیں قتل کرنے کی ذمہ داری کینیڈین نژاد بھارتی دہشت گرد گولڈی برار نے قبول کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ان کے گینگ نے ہی سدھو موسے والا کو قتل کیا۔

’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق گولڈی برار خطرناک دہشت گرد لارنس بشنوئی کے گینگ کا کارندہ ہے اور دونوں گینگ کے سربراہ ہیں۔

لارنس بشنوئی اس وقت بھارت کی بدنام جیل ’تہاڑ‘ میں سخت سیکیورٹی میں قید ہے، تاہم ان کے بشنوئی گینگ نے سدھو موسے والا کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

گینگ کے مطابق سدھو موسے والا نے ان کے کارندے کو ہلاک کروانے میں کردار ادا کیا تھا، جس وجہ سے انہوں نے بدلے کے طور پر گلوکار کو قتل کیا۔

’انڈیا ٹوڈے‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لارنس بشنوئی وہی دہشت گرد ہیں، جنہوں نے 2018 میں سلمان خان کو جودھپور میں قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔

لارنس بشنوئی نے اس وقت کہا تھا کہ وہ سلمان خان کو راجستھان کے شہر جودھپور میں دورے کے دوران ہلاک کروادیں گے، جس کے بعد دبنگ ہیرو کی سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔

اگرچہ لارنس بشنوئی اور اس کے گینگ کا سلمان خان سے متعلق منصوبہ کامیاب نہ ہوسکا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں پولیس نے گرفتار کرکے ’تہاڑ‘ جیل منتقل کردیا تھا، جہاں سدھو موسے والا کے قتل کے بعد ان کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے، کیوں کہ وہاں فساد ہونے کا خطرہ ہے۔

’انڈیا ٹوڈے‘ نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ لارنس بشنوئی اور گولڈی برار کے گینگ کے کارندوں کی تعداد 700 تک ہے اور ان کا گروپ نہ صرف راجستھان بلکہ ہماچل پردیش، پنجاب اور دیگر ریاستوں میں بھی جرائم میں سرگرم اور ملوث ہے۔

سدھو موسے والا کے قتل کے بعد پنجاب اور اترکھنڈ پولیس نے کارروائیاں کرتے ہوئے نصف درجن سے زائد افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے جب کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرکے تفتیش کو بھی وسیع کردیا گیا ہے۔

Read Comments