Dawn News Television

شائع 14 جون 2022 06:55pm

بچہ دانی کے کینسر کے نئے طریقہ علاج کا آغاز

برطانوی ماہرین نے بچہ یا بیضہ دانی کے کینسر کا علاج کرنے کے لیے نئے طریقہ کار پر ٹرائل کا آغاز کردیا اور ماہرین کو امید ہے کہ اس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوں گے۔

ابھی تک دنیا بھر میں بچہ دانی کے کینسر کے لیے کیموتھراپی یا سرجری کے روایتی طریقوں کے تحت علاج کیا جاتا رہا ہے اور اس کے بعض اوقات خاطر خواہ نتائج نہیں نکلتے۔

تاہم اب برطانوی ماہرین نے ایک نیا طریقہ آزمانے کا آغاز کردیا، جس کے تحت مریض کو پلازما جیٹ الٹرا نامی مشین کے ذریعے بچہ دانی سے کینسر کے ٹشوز کو ختم کرنے کی آزمائش شروع کردی۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق ماہرین نے پلازما جیٹ الٹرا مشین میں ایک خاص طرح کی گیس (ionize argon gas) کا استعمال کرکے کینسر کا علاج نئے طریقے سے کرنے کا آغاز کردیا۔

رپورٹ میں ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ مشین بچہ دانی میں کینسر کے ٹشوز کو ختم کرکے صحت مند ٹشوز کو متاثر نہیں کرے گی اور اس سے مریض کا وقت بھی بچے گا۔

یہ بھی پڑھیں: دوا کے ٹرائل کے دوران کینسر کے مکمل طور پر خاتمے کا انکشاف

ماہرین کو امید ہے کہ اس سے مریض کو بار بار سرجری کروانے یا کیموتھراپی کروانے سے بھی نجات حاصل ہوگی۔

ماہرین کے مطابق بچہ دانی کے کینسر میں مبتلا بعض خواتین کے آنتوں میں بھی کینسر پیدا ہوجاتا ہے، جس وجہ سے ان کے آنتوں کے کچھ حصوں کو نکالنا پڑتا ہے، جس وجہ سے ایسے مریضوں کے بار بار آپریشن ہوتے ہیں مگر نئی تکنیک سے ان کے آپریشنز بھی کم کیے جا سکیں گے۔

ماہرین نے نئے طریقہ علاج کا آغاز انگلینڈ کے علاقے باتھ میں موجود دی رائل یونائٹڈ ہسپتال میں کردیا اور کچھ مریضوں پر طریقہ علاج آزمانے کے بعد اس کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

Read Comments