Dawn News Television

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2022 01:59am

خیبرپختونخوا: سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ، پاک فوج کے تین جوان شہید

خیبرپختونخوا کے علاقے کرم میں افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغانستان میں موجود دہشت گردوں نے پاکستانی فوج پر خرلاچی کے علاقے میں فائرنگ شروع کر دی، جس کا بھرپور جواب دیا گیا، جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کو بھاری نقصان ہوا۔

مزید پڑھیں:افغانستان سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں فائرنگ، پاک فوج کے پانچ جوان شہید

آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں کڑک علاقے کے رہائشی 32 سالہ نائیک محمد رحمٰن، خیبرپختونخوا کے شہر جمرود سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ نائیک مویض خان اور مالاکنڈ کے 27 سالہ سپاہی عرفان اللہ نے بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

بیان میں پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیاں کرنے کے لیے افغانستان کی دھرتی کا استعمال کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے توقع ظاہر کی گئی ہے کہ مستقبل میں افغانستان اس قسم کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: افغانستان سے دہشت گردوں کی پاکستان میں فائرنگ، تین فوجی شہید

آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پُرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

دریں اثناء ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرحد سے دہشت گردوں کو کارروائیاں کرنے سے روکے۔

انہوں نے پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا اور سرحد پار دہشت گردوں کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔

گزشتہ مہینے جب عسکریت پسندوں نے خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے خلاف حملے تیز کر دیے تو اس میں پاکستان فوج کے ایک سپاہی نے لوئر دیر میں جام شہادت نوش کیا تھا۔

اس کے علاوہ اسی دوران بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دو فوجی جوان بھی شہید ہوگئے تھے۔

Read Comments