افغانستان سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں فائرنگ، پاک فوج کے پانچ جوان شہید

06 فروری 2022
آئی ایس پی آر کے مطابق  ہمارے فوجیوں کی فائرنگ سے بھی دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا— فائل فوٹو: اے پی پی
آئی ایس پی آر کے مطابق ہمارے فوجیوں کی فائرنگ سے بھی دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا— فائل فوٹو: اے پی پی

خیبر پختونخواہ کے ضلع کرم میں افغانستان سے تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کی جانب سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے کم از کم پانچ جوان شہید ہو گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق افغانستان کے اندر سے دہشت گردوں نے بین الاقوامی سرحد کے پار ضلع کرم میں پاکستانی فوجیوں پر فائرنگ کی جس کا پاکستانی فوجیوں نے مناسب انداز میں جواب دیا۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: ٹانک میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں خود کش بمبار ہلاک

بیان میں کہا گیا کہ انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق ہمارے فوجیوں کی فائرنگ سے بھی دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج پانچ فوجی شہید ہو گئے جن کی شناخت 34 سالہ لانس نائیک عجب نور، 22 سالہ سپاہی ضیااللہ خان، 23 سالہ سپاہی ناہید اقبال، 18 سالہ سپاہی سمیر اللہ خان اور 27 سالہ سپاہی ساجد علی کے نام سے ہوئی ہے۔

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ عبوری افغان حکومت مستقبل میں پاکستان کے خلاف ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خلاف پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کے لیے پرعزم ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کلیئرنس آپریشن مکمل کرلیا، آئی ایس پی آر

دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے علاقے ٹانک میں ڈائل روڈ کے قریب انٹیلی جنس اطلاعات پر مبنی آپریشن میں ایک خودکش بمبار کو ہلاک کردیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی علاقے میں موجودگی کی مصدقہ خفیہ اطلاعات پر کیا تھا۔

بیان میں مزید بتایا گیا تھا کہ آپریشن کے دوران ایک خودکش حملہ آور مارا گیا تھا۔

گزشتہ روز بھی پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے گاؤں سرواکئی میں خفیہ اطلاع پر کارروائی تھی اور کارروائی کے دوران کالعدم ٹی ٹی پی کے ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا تھا جس کی شناخت اللہ نور کے نام سے ہوئی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ٹی ٹی پی کا دہشت گرد برقع پہن کر فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا، تاہم سیکیورٹی فورسز نے اسے پکڑ لیا تھا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: نوشکی اور پنجگور میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک

انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود، دھماکا خیز مواد، دیسی ساختہ بم، مارٹر گولے، دستی بم اور مواصلاتی آلات برآمد ہوئے تھے۔

آج ایسی ہی ایک اور کارروائی جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں کی گئی، جس کے دوران قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے ایم 16 رائفلیں اور گولہ بارود برآمد کر لیا تھا۔

فوج کا مزید کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران 4 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا جو اسلحہ اور گولہ بارود درہ آدم خیل لے جارہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں