Dawn News Television

اپ ڈیٹ 18 دسمبر 2022 01:39pm

حکومت نے تیل اور گیس کی تلاش کیلئے 11 منسوخ لائسنس بحال کردیے

ملک میں تیل اور گیس کی پیداوار اور محصولات کو بڑھانے کے لیے حکومت نے تیل اور گیس کی تلاش کے لیے منسوخ شدہ 11 لائسنسوں کی بحالی کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ پیش رفت پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے کابینہ کو اس حوالے سے سمری بھیجنے کے بعد سامنے آئی ہے۔

ذرائع پیٹرولیم ڈویژن نے انکشاف کیا کہ حکومت نے عدالت سے باہر تصفیے کے ذریعے منسوخ شدہ 11 لائسنسوں کی بحالی کے لیے ایک فریم ورک کی منظوری دے دی ہے۔

ورکنگ پیپر سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت کو ان ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) بلاکس میں 10 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی توقع ہے اور ملک کو فوری طور پر لائسنس فیس اور دیگر چارجز کی مد میں 3 ماہ کے اندر تقریباً 50 لاکھ ڈالر مل جائیں گے۔

پیٹرولیم ڈویژن نے ایک حالیہ اجلاس میں کابینہ کو بتایا کہ ان کمپنیوں کا لائسنس اس لیے منسوخ کر دیا گیا کیونکہ وہ طےشدہ پروگرام شروع کرنے میں ناکام رہیں اور سماجی بہبود وغیرہ جیسے اہداف کو پورا کرنے کے لیے مالی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا۔

لیکن کمپنیوں نے اسلام آباد کی سول عدالت اور سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور 11 لائسنسوں کی بحالی کے احکامات کی استدعا کی۔

پیٹرولیم ڈویژن نے کابینہ کو بتایا کہ عدالتوں میں جلد فیصلوں کے لیے مقدمات چل رہے ہیں اس لیے قانونی چارہ جوئی کرنے والی کمپنیوں نے بھی تلاش کے کام میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔

کابینہ نے ایکسپلوریشن لائسنسوں کی مجوزہ تجدید کے لیے عمومی اتفاق رائے اور حمایت کا اعادہ کیا اور پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پیش کردہ ’ریوائیول آف ریووکڈ پیٹرولیم ایکسپلوریشن لائسنسز‘ کے عنوان سے سمری کا جائزہ لینے کے بعد تجویز کی منظوری دے دی۔

Read Comments