Dawn News Television

شائع 17 جنوری 2023 09:07am

پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے 39 نکاتی مفاہمتی یادداشت پر دستخط

پاکستان اور ایران نے دوطرفہ تجارت کو بڑھانے، اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے اور نقل و حمل، سیاحت، ماہی گیری، کانوں اور معدنیات جیسے مختلف شعبوں میں تعاون کو یقینی بنانے کے لیے 39 نکاتی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشترکہ سرحدی تجارتی کمیٹی کے دو روزہ اجلاس کے اختتام پر مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم میں اضافے اور پاک ایران سرحدوں پر درآمد و برآمد کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے 2010 اور 2006 میں طے پانے والے معاہدوں پر عمل درآمد سے متعلق مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ زاہدان چیمبر آف کامرس، انڈسٹریز، مائنز اینڈ ایگریکلچر اور کوئٹہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کسٹم، تجارت، ٹرانسپورٹیشن اور ایئرلائن کے شعبوں میں مطلوبہ انفرااسٹرکچر کی فراہمی کے لیے مشترکہ سرمایہ کاری کریں گے۔

اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان طے پانے والے ترجیحی تجارتی معاہدے میں شامل اشیا کی تعداد بڑھانے اور ٹیرف میں کمی کے لیے متعلقہ حکام سے رابطہ کیا جائے گا۔

فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک دوطرفہ تجارت کو سالانہ 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے اقدامات کریں گے اور تجارت میں توازن حاصل کرنے کی بھی کوشش کریں گے۔

دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دو طرفہ تجارت بڑھانے کے لیے کوہک-پنجگور پر ایک اضافی بارڈر کراسنگ پوائنٹ کھولا جائے گا۔

اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ متعلقہ حکام کی منظوری اور مشترکہ تکنیکی ٹیم کی جانب سے درست مقام کے تعین کے بعد میر جاواہ تفتان، جلغ ماشکیل اور شمسار میں نئی مشترکہ سرحدی منڈیوں کے قیام کے لیے اعلیٰ حکام کو سفارشات بھیجی جائیں۔

فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے متعلقہ وزارتوں اور حکام سے رابطہ کیا جائے گا۔

اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ دونوں فریقین متعلقہ حکام کے ساتھ بات چیت کے ذریعے تازہ پھلوں پر درآمدی ٹیرف کو کم کرنے کی کوششیں کریں گے۔

دونوں فریقین نے دوطرفہ تجارت کے لیے ایران میں پسبندر اور پاکستان میں جیوانی میں میری ٹائم کلیئرنس اسٹیشن قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کارگو سے لدی گاڑیوں کو ایران میں میر جاواہ اور میر جاوے خصوصی اقتصادی زون کے کسٹم ایریا تک بغیر کارنیٹ/ویزے کے جانے کی اجازت دی جائے گی، جبکہ باہمی تعاون کے اصول پر اسی سہولت کو تفتان میں این ایل سی ٹرمینل اور ریلوے اسٹیشن تک ایرانی کارگو گاڑیوں تک بڑھایا جائے۔

ایرانی حکام نے پاکستانی چاول کو زاہدان کسٹم میں شیلٹر فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی، انہوں نے تجویز پیش کی کہ سلینڈر میں ایل پی جی کو ایران سے پاکستان تک تمام زمینی سرحدی اسٹیشنز کے ذریعے درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایران کے ساتھ فیری سروس کو حتمی شکل دی جا رہی ہے اور اسے ضابطۂ اخلاق کی تکمیل کے بعد ایران کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ تاجروں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو دیکھتے ہوئے جون 2023 کے آخر تک ہیرک ریلوے پل کا تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد مال برداری کے لیے ریلوے ویگنوں کی تعداد 500 تک بڑھا دی جائے گی۔

Read Comments