Dawn News Television

اپ ڈیٹ 27 مارچ 2023 02:42pm

ہانگ کانگ میں طویل عرصے بعد احتجاج کی اجازت

ہانگ کانگ کی پولیس نے سخت سیکیورٹی میں شہریوں کو احتجاج کی اجازت دے دی جس کی منظوری 2020 میں متعارف کروائے گئے نیشنل سیکیورٹی قانون کے بعد پہلی دفعہ دی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اراضی کے حصول اور پروسیسنگ منصوبوں سے متعلق مجوزہ قانون کے خلاف درجنوں مظاہرین کو ایک دائرے میں رہنے اور ماسک پہننے سے منع کیا گیا تھا اور پولیس مارچ کی نگرانی کر رہی تھی۔

مشرقی ضلع ٹسیونگ کیوان او میں مظاہرین منصوبوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور بارش کے دوران بینرز اٹھائے اس طرف مارچ کر رہے تھے جہاں مذکورہ منصوبے کی تعمیر ہوگی۔

چند مظاہرین نے احتجاج کے لیے رکاوٹیں کھڑی کرنے پر تنقید کی، جن میں پولیس کی جانب سے منتظمین کو جاری کیے گئے 7 صفحات پر مشتمل خط کے مطابق مظاہرین کی تعداد زیادہ سے زیادہ 100 بھی شامل ہے۔

مظاہرین میں 49 سالہ جیمز اوکینڈین بھی اپنے 3 بچوں کے ساتھ شریک تھا اور انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید آزادانہ انداز میں احتجاج کے کلچر کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین کی یہ تعداد پہلے سے طے تھی اور انتظام بھی پہلے سے کیا گیا تھا اور یہ صرف کلچر کو تباہ کرتا ہے اور اس طرح لوگ دور رہیں گے۔

شہر کے ڈیولپمنٹ بیورو نے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ مذکورہ منصوبے کا مقصد شہریوں کو روزانہ کی بنیاد پر درکار ضروریات میں مدد کے لیے ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اظہار رائے کی آزادی کا احترام کیا جائے گا اور اراضی کے حصول کے حوالے کمی کی حتی الامکان کوشش کی جائے گی۔

پولیس نے مظاہرین کو این او سی اس شرط پر جاری کی تھی کہ مظاہرہ قومی سلامتی کے قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔

مظاہرین کو خبردار کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ قانون توڑنے والے چند افراد امن و امان میں خلل ڈالنے یا غیر قانونی طور پر کشیدگی پھیلانے کے لیے عوامی اجتماع اور احتجاج میں شامل ہوسکتے ہیں۔

Read Comments