نیدرلینڈز میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر پاکستان کا اظہار مذمت
پاکستان نے نیدرلینڈز میں قرآن کی بے حرمتی کے ایک اور واقعے کی شدید مذمت کردی۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں نیدرلینڈز کے شہر دی ہیگ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ایک اور اشتعال انگیز اور انتہائی جارحانہ اقدام کی پاکستان کی جانب سے شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ دانستہ اسلامو فوبیا کا حامل عمل دنیا بھر میں مسلمانوں کے جذبات کو گہری ٹھیس پہنچانے کے مترادف اور پرامن بقائے باہمی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے خطرہ ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ کہ اس اقدام پر پاکستان کے تحفظات ہالینڈ کے حکام تک پہنچارہے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھیں اور اس طرح کی نفرت انگیز اور اسلامو فوبیا کی حامل کارروائیاں روکنے کے لیے اقدامات کریں۔
بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ نسل پرستانہ، غیر انسانی اور اسلامو فوبیا کی حامل ایسی کارروائیاں روکیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایسی جارحانہ کارروائیاں اظہار رائے اور احتجاج کی جائز آزادی میں شمار نہیں کی جا سکتیں، بین الاقوامی قانون ریاستوں کو مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر نفرت، امتیازی سلوک اور تشدد کے لیے جان بوجھ کر اکسانے کی روک تھام اور ممانعت کا پابند کرتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان سمجھتا ہے کہ آزادی اظہار ذمہ داری کی متقاضی ہے، یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ نسل پرستانہ، غیر انسانی اور اسلامو فوبیا کی حامل کارروائیاں روکیں۔
دفترخارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی 15 مارچ 2022 کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کے لیے منظور کی گئی قرارداد کے پیچھے یہی تصور تھا۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل نیدرلینڈز کے دائیں بازو کے کارکن نے دی ہیگ میں ترک سفارت خانے کے باہر احتجاج کے طور پر قرآن پاک جلایا تھا جبکہ مخالف مظاہرین بھی موجود تھے۔
ڈچ حکومت نے اس واقعے سے قبل ہی احتجاج کی مذمت کی تھی لیکن کہا تھا کہ اس کو روکنے کے لیے ان کے پاس کوئی قانون اختیار نہیں ہے۔
نیدرلینڈز کے دائیں بازو کا گروپ پیگیدا کے سربراہ ایڈون ویگنسویلڈ نے بھی قرآن کی بے حرمتی کی تھی اور ان کے ساتھ مزید دو افراد شامل تھے جبکہ اس وقت خبرایجنسی اے ایف پی کے نمائندے جائے وقوع پر موجود تھے۔
پولیس نے ترک سفارت خانے کی طرف جانے والی سڑکوں تک رسائی معطل کردی تھی جہاں 50 کے قریب مخالف مظاہرین بھی موجود تھے، ان میں سے چند افراد نے قرآن کے اوراق جلانے والے ویگینسویلڈ پر پتھر بھی پھینکے۔
اس موقع پر شیلڈ اور لاٹھیوں سے لیس 20 پولیس اہلکاروں نے اس وقت مداخلت کی جب چند افراد نے ان کا پیچھا شروع کیا۔
خیال رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعات حالیہ دنوں میں دیگر یورپی ممالک میں بھی پیش آچکے ہیں۔
جولائی کے آخر میں سویڈن کی پارلیمنٹ کے سامنے دو افراد نے قرآن پاک کے اوراق جلائے تھے اور اسی طرح کا واقعہ رواں برس ڈنمارک میں پیش آیا تھا۔
اس طرح کے واقعات پر دنیا بھر میں مسلمانوں اور مسلم ممالک نے غم و غصے کا اظہار کیا تھا اور اشتعال بھی پھیل گیا تھا۔