Dawn News Television

شائع 26 اکتوبر 2023 11:14pm

ہر پاکستانی کی سلامتی اہم ہے، اس پر کسی قیمت سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، آرمی چیف

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ہر پاکستان کی سلامتی اور حفاظت انتہائی اہم ہے اور کسی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف نے راولپنڈی میں جنرل ہیڈاکوارٹرز میں قومی سلامتی ورکشاپ کے شرکا سے خطاب کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ہونے والی سالانہ نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ میں اراکین پارلیمان، سول اور مسلح افواج کے سینئر افسران اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سمیت 98 شرکا شرکت کر رہے ہیں۔

ورکشاپ کے دوران شرکا کو بین الاقوامی وعلاقائی سیکیورٹی اور قومی سلامتی کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شرکا کو غیر قانونی سرگرمیاں روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا، جس میں اسمگلنگ، بجلی چوری، منشیات کا پھیلاؤ، بارڈر کنٹرول کے اقدامات اور پاکستان سے غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی شامل ہے۔

بیان کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیرنے کہا کہ ہر ایک پاکستانی کی حفاظت اور سلامتی انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس پر کسی قیمت سمجھوتے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج، سیکیورٹی اور انٹیلی جنس کے ادارے دشمن قوتوں کی مسلسل کوششوں کے باوجود دہشت گردی کی لعنت کا بہادری سے مقابلہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کے مسلسل تعاون سے ان شا اللہ کامیابی ہمارا مقدر ہوگی۔

جنرل عاصم منیر نے کہا کہ دانش وروں اور سول سوسائٹی کی اہم ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارے عوام، خصوصی طور پر نوجوان نسل پاکستان کے ریاستی اداروں کے خلاف جاری پروپیگنڈے کے بارے میں اپنی معلومات میں اضافہ کریں اور اس کا مقابلہ کریں۔

آرمی چیف نے معیشت کی بہتری کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل(ایس آئی ایف سی) سمیت دیگر اقدامات کے نتیجے میں معیشت پر پڑنے والے مثبت اثرات بھی اجاگر کیے۔

انہوں نے کہا کہ فوج پاکستان کے عوام کی بہتری کے لیے ریاست کے دیگر اداروں کے ساتھ مل کر مختلف شعبوں میں قومی اور صوبائی سطح پر پوری طرح مصروف عمل ہے۔

آرمی چیف نے کہا ہے کہ ہم ایک مضبوط قوم ہیں جس نے امن اور استحکام کے حصول کے لیے بہت سی آزمائشیں برداشت کی ہیں۔

Read Comments